منگل‬‮ ، 24 دسمبر‬‮ 2024 

اس خاتون کی وجہ سے سپریم کورٹ کے جج نے مجھے گارڈ فادرکہا اور اڈیالہ جیل بھیجنے کی بات کی، نواز شریف نے سنگین الزامات عائد کر دئیے

datetime 9  جنوری‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک )گریڈ19کی خاتون افسر کے پرموشن معاملےپر جسٹس عظمت سعید نے مجھے اڈیالہ جیل بھیجنے کی بات کی ، پھر گارڈ فادر اور سیسلین مافیا کہا گیا،قو م کے وسیع تر مفاد میں سب کچھ بھول کر آگے بڑھنا چاہتا ہوں ،ماضی کو بھولنے میں میری مد د کرو ،مجھے مزیدزخم نہ دو ،مجھے اس پوائنٹ پر نہ لے کر جاؤں جہاں میں اپنے جذبات کو قابو میں نہ رکھ سکوں،

جیسا میرے ساتھ برتاؤ کیا جا رہا ہے ،اس طرح کے سلوک لیڈروں کو باغی کرتے ہیں ،شیخ مجیب الرحمان محب وطن پاکستانی تھے لیکناس طرح کے سلوک نے انہیں باغی بنا دیا، نواز شریف کی میڈیا سے گفتگو۔ تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ایک بار پھر اعلیٰ عدلیہ کے ججوں کو براہ راست تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ ایک گریڈ 19کی خاتون افسر کے پرموشن معاملے پر جسٹس عظمت سعید نے مجھے اڈیالہ جیل بھیجنے کی بات کی اور پھر گارڈ فادر اور سیسلین مافیا کہا گیا ۔ میرا عدلیہ سے کوئی جھگڑا نہیں بس چند ججوں سے اختلاف ہے۔ قو م کے وسیع تر مفاد میں سب کچھ بھول کر آگے بڑھنا چاہتا ہوں ،ماضی کو بھولنے میں میری مد د کرو ،مجھے مزیدزخم نہ دو ،مجھے اس پوائنٹ پر نہ لے کر جاؤں جہاں میں اپنے جذبات کو قابو میں نہ رکھ سکوں، جیسا میرے ساتھ برتاؤ کیا جا رہا ہے ،اس طرح کے سلوک لیڈروں کو باغی کرتے ہیں ،شیخ مجیب الرحمان محب وطن پاکستانی تھے لیکناس طرح کے سلوک نے انہیں باغی بنا دیا۔ جب خاتون افسر کے پرموش معاملے پر جسٹس عظمت سعید نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ نواز شریف کو پتہ ہونا چاہئے کہ اڈیالہ جیل میں کافی جگہ ہے تو ان ریمارکس پر اس وقت کے جسٹس آف پاکستان جسٹس انور ظہیر جمالی کو خط لکھا تھا اورجسٹس عظمت سعید کے ریمارکس پر اپنے دکھ کا

اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہم آپ کی عزت کرتے ہیں لیکن وزیراعظم بھی ایک ادارے کا سربراہ ہے ،آپ پر بھی لازم ہے کہ اس ادارے کی عزت کریں ۔نواز شریف نے استفسار کیا کہ کیا ایک وزیراعظم کو اس طرح سے مخاطب کیا جاتا ہے ؟۔ نواز شریف کا کہنا تھا کہ نے مارشل لا کو قبول کیا اور عدلیہ نے نظریہ ضرورت ایجاد کیا اور فوج سے کہا کہ آپ نہ آتے تو ملک غرق ہو جا تا ۔انہوں نے کہا کہ

عدالتوں میں دیکھیں کیا ہو رہا ہے کتنے کیسز التوا کا شکار ہیں ،میں مذاق نہیں کر رہا مگر میں بھی وکیلوں کی فیسیں دے دے کر تھک گیا ہوں ،جب میں وزیراعظم تھا تو کاش مجھے پتہ ہوتا کہ انصاف کا حصول اتنا مہنگا ہے تو میں اس کے لیے کچھ کرتا ،وکیلوں کو پیسے ملنے چاہئیں لیکن غریبوں کے لیے وکیلوں کا انتظام ریاست کو کرنا چاہیے ۔ان ججوں کو سیلوٹ کرتا ہوں جنہوں نے عمران خان

کو صادق اور امین قرار دے دیا جن کے طرح طرح کے قصے کہانیاں آج کل میڈ یا پر آرہے ہیں ،ایسا تضاد،کوئی شرم ہوتی ہے کوئی حیا ہوتی ہے ،مجھے فرضی تنخواہ پر نکال باہر کیا گیااور عمران خان کہتا ہے کہ آف شور کمپنی میری ہے لیکن اسے کہا جاتا ہے تم سو بار بھی کہو لیکن ہم نہیں مانیں گے کیونکہ یہ آف شور کمپنی تمہاری نہیں ہے ۔

موضوعات:



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…