واشنگٹن (مانیٹرنگ ڈیسک) امریکی محکمہ خارجہ کی سابق اہل کار شمائلہ چوہدری نے کہا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو تنازعات کی بجائے پاکستان کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہیے ۔ پاکستان کی امداد بند کرنے کی امریکی پالیسی ماضی میں بھی فائدہ مند ثابت نہیں ہوئی ۔ جمعہ کے روز شمائلہ چوہدری کے بین الاقوامی میڈیا میں شائع ہونے والے ایک مضمون میں کہا گیا ہے کہ ٹرمپ کا بیان پاک امریکہ تعلقات میں گیم چینجر ثابت نہیں ہو گا ۔
پاکستان کی امداد معطل کرنے کی امریکی پالیسی ماضی میں بھی سود مند ثابت نہیں ہوئی ۔ امریکی صدر نے غیر سفارتی انداز میں پاکستان کے بارے میں بیان جاری کیا اور ماضی میں بھی پاکستان کی جانب سے حاصل کردہ تعاون کا ذکر نہیں کیا ۔ امریکی صدر کو تنازعات کی بجائے پاکستان کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہیے ۔ پاکستان کو سیکیورٹی امداد ، امریکی فوجی آلات کی فروخت پر براہ راست ادا ہوتی ہے ۔ امداد پاکستان کی فضائی و زمینی راستوں کے ذریعے سامان لے جانے پر ادا ہوتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے ماضی میں امریکی سپلائی لائن بند کی تو انہوں نے شمالی روٹ استعمال کیا جو کہ بہت مہنگا رہا ۔ سوال یہ ہے کہ کیا امریکہ کو افغان جنگ کے لئے پاکستانی روٹس کی اب ضرورت ہے یا نہیں ۔ شمالی روٹ کے لئے امریکہ کو روس جیسے مشکل ملک سے معاملات طے کرنا پڑے ۔ امریکی محکمہ خارجہ کی سابق اہل کار شمائلہ چوہدری نے کہا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو تنازعات کی بجائے پاکستان کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہیے ۔ پاکستان کی امداد بند کرنے کی امریکی پالیسی ماضی میں بھی فائدہ مند ثابت نہیں ہوئی ۔ جمعہ کے روز شمائلہ چوہدری کے بین الاقوامی میڈیا میں شائع ہونے والے ایک مضمون میں کہا گیا ہے کہ ٹرمپ کا بیان پاک امریکہ تعلقات میں گیم چینجر ثابت نہیں ہو گا ۔ پاکستان کی امداد معطل کرنے کی امریکی پالیسی ماضی میں بھی سود مند ثابت نہیں ہوئی ۔