اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) امریکی صدر کی پاکستان مخالف ہرزہ سرائی کے معاملے پر پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی قائدین کا اہم اجلاس چیئرمین عمران خان کی زیر صدارت بنی گالا میں منعقد ہوا۔اجلاس میں عمران خان نے پارٹی کو ملکی و بین الاقوامی میڈیا میں امریکی بیانیے کے بھرپور مقابلے کی ہدایت کردی ہے ۔اس موقع پر تحریک انصاف کے موقف پر پارٹی رہنماؤں کو مفصل بریفنگ دی گئی اور عالمی سطح پر پوری شدت ست پاکستان
کی قربانیوں کو اجاگر کرنے کی ہدایت کی گئی جبکہ انتہائی حساس صورتحال میں نواز شریف کی ریاستی اداروں پر الزام تراشی کی شدید مذمت کی گئی ۔اجلاس میں کہا گیا ہے کہ نواز شریف محض ذاتی فائدے کیلئے پاکستان میں انتشار چاہتے ہیں ،ڈونلڈ ٹرمپ اور نواز شریف کے بیانیوں کا ماخذ مشترک دکھائی دیتا ہے، ٹرمپ خارجی نواز شریف داخلی طور پر پاکستان پر دباؤ بڑھا رہے ہیں، نواز شریف کی “تحریک فساد” بحیرہ عرب کے پانیوں میں تحلیل ہوچکی، حریک انصاف صورتحال اور حکومتی طرز عمل پر نگاہ رکھے ہوئے ہے، ۔قومی غیرت امریکہ اور غیر ملکی ساہوکاروں کے پاس گروی رکھنے کی بجائے اپنے پاؤں پر کھڑا ہونا وقت کا تقاضا ہے، تحریک انصاف کا مزید کہنا ہے کہ خود مختاری اور سالمیت کا تحفظ براہ راست معیشت کی اصلاح سے جڑا ہوا ہے، معیشت میں استحکام و ترقی کرپشن کے مؤثر انسداد سے جڑے ہیں، رائیونڈ کے ڈاکوؤں کو قابو میں لائے بغیر کرپشن کا انسداد ممکن نہیں، پاکستان میں کسی بھی این آر او کیلئے مزید گنجائش موجود نہیں، قبائلی علاقوں کی قومی دھارے میں شمولیت کی اہمیت مزید کئی گنا بڑھی گئی ہے، جلاس میں مقامی روزنامہ کے صفحہ اول پر انتہائی اشتعال انگیز شہ سرخی کی اشاعت کی بھی شدید ترین الفاظ میں مذمت کی گئی اور اخبار کے سربراہ و مالک سے وضاحت طلب کرنے کا مطالبہ کیا گیا ۔صحافتی تنظیموں خصوصاً اے پی این ایس، سی پی این ای اور پی ایف یو جے سے
میر شکیل کی اس حرکت کے فوری نوٹس کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے ۔ جبکہ حدیبیہ پیپر ملز پر آئندہ چند روز میں کارروائی کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے ،دریں اثناء چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے پاکستان پر الزامات کی بوچھاڑ پاکستانی قوم اور ریاست کی توہین کی سوچی سمجھی کوشش ہے۔ہمیشہ ہم نے کسی کی جنگ حصہ بننے کی مخالفت کی۔ہمیں سبق ملا ہے کہ کبھی بھی ادنیٰ مالی مفادات کیخاطر کسی کیلئے استعمال نہ ہونا چاہئیے۔ امریکی صدر کے پاکستان کے خلاف بیان پ سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے یہ بھی کہا کہ نئی امریکی قومی سلامتی پالیسی کے بعد پاکستان خود کو امریکہ سے الگ کرے۔
امریکہ سے الجھنا نہیں چاہتے مگر افغانستان میں اسکی ناکامیوں کا بوجھ بھی برداشت کرنے کا بھی کوئی جواز نہیں۔افغانستان کے مسئلے کے حل کیلئے چین، روس اور ایران کیساتھ ملکر تعاون کی راہیں تلاش کی جاسکتی ہیں۔قوم ریاست اور حکومت سے پاکستان کی سلامتی اور خود مختاری کے تحفظ کی امید کرتی ہے۔دریں اثناء عمران خان نے قوم کے نام اپنے ویڈیو پیغام میں کہا ہے کہ 6 جنوری کو میں چکوال میں ایک بڑا جلسہ کررہا ہوں۔یہ جلسہ چکوال میں ہونے والے ضمنی انتخاب کے لیے ہوگا۔یہ بات چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے اپنے ایک ویڈیو پیغام میں کہی۔انہوں نے کہا کہ اس جلسے میں میں آپ کے سامنے پیش کروں گا کہ ہم کیسا پاکستان چاہتے ہیں۔وہ لوگ جو سیاست میں پیسہ بنانے آئے،لوٹا ہوا پیسہ بچانے کے لیئے جو اجکل سعودیہ کے چکر لگا رہے ہیں۔ عمران خان نے مزید کہا کہ میں آپ کو بتاؤں گا ان کی سیاست اور نئی سوچ اور نئی سیاست میں کیا فرق ہے۔جلسے میں میں آپ کے سامنے پورا پروگرام پیش کروں گا۔آپ سب کو جلسے میں شرکت کی دعوت دیتا ہوں۔انشاللہ چکوال کے جلسے میں آپ سے ملاقات ہوگی۔