اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) اقوام متحدہ کی تفتیشی ٹیم کے سربراہ کا کہناہے کہ بے نظیر بھٹو کے قتل کے بعد رحمان ملک کا کردار انتہائی پراسرار تھا، تفصیلات کے مطابق انہوں نے کہا کہ جس وقت ہم نے تحقیقات کا عمل شروع کیا، اس وقت رحمان ملک وزیر داخلہ تھے دوسرے الفاظ میں یہ کہا جا سکتا ہے کہ وہ زرداری حکومت کے لیے کام کر رہے تھے اور وہ بے نظیر بھٹو کے سکیورٹی ایڈوائزر اور قریبی معاون کے طور پر بھی کام کر چکے تھے وہ ہمارے لیے رابطے کے آدمی تھے، وہ ایک حیران کن شخصیت تھے اور جب ہم پاکستان پہنچے تو وہ بہت گرمجوشی
سے ملے، پاکستان میں ان سے ہماری پہلی ملاقات میں انہوں نے ہمیں 70 صفحات پر مشتمل ایک دستاویز پیش کی جو ہماری رپورٹ ہونی چاہیے تھی۔ سابق وزیر داخلہ رحمان ملک نے کہا کہ یہ وہ سب معلومات اور تحقیقات ہیں جو ہم نے اکٹھی کی ہیں، یہ آپ کی رپورٹ ہے، اگر آپ چاہتے ہیں تو اس میں معمولی ردو بدل کر سکتے ہیں بنیادی طور پر وہ یہ کہہ رہے تھے کہ آپ سیر و تفریح کے لیے جائیں، کسی قسم کی پریشانی کی ضرورت نہیں، آپ کی رپورٹ یہ رہی، اقوام متحدہ کی تفتیشی ٹیم کے سربراہ کا کہنا تھا کہ میں رحمان ملک کی بات سن کر ششدر رہ گیا۔