اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک،این این آئی)امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی دھمکیوں اور الزامات کے بعد پاکستان بھر میں شدید ردعمل آنے کا سلسلہ تاحال جاری ہیں ۔تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے بھی امریکی صدر کے بیان پر شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے ۔امریکی نیوز چینل سی این این کو انٹرویو کے دوران عمران خان نے کہا کہ پاکستان کو افغانستان میں ہونے والے نقصان کا ذمہ دار نہیں ٹھہرایا جا سکتا، افغانستان میں ہونے والی جنگ
میں سب سے زیادہنقصان پاکستان ہی کو ہوا ہے۔ کیونکہ اس کے لیے کوئی خاص مقاصد نہیں تھے۔ افغانستان کا مسئلہ حل کرنے کے لیے کبھی بھی سیاسی حل کی جانب توجہ نہیں دی گئی ۔افغانستان میں بمباری ہوئی ، لوگوں کو مارا گیا ۔ اس سب کے باوجود اس جنگ میں زیادہ نقصان اٹھانے والے ملک پاکستان کو ہی قصور وار ٹھہرانا افسوسناک ہے۔ افغانستان میں امریکیوں کی مدد کرنے پر کس ملک نے 70ہزار جانیں گنوائیں؟ اور اگر ملکی معیشت کو پہنچنے والے نقصان کی بات کی جائے تو ملکی معیشت کو 100بلین ڈالرز تک کا نقصان پہنچا۔ انہوں نے کہا کہ میں یقینی طور پر اپنی حکومت کو تجویز دوں گا کہ ہم دہشتگردی کے خلاف جنگ امریکی امداد کے بغیر بھی لڑ سکتے ہیں ۔امریکہ سے امدادلینا ہمیں کافی مہنگا پڑا ہے اور یہی وجہ ہے کہ ہم افغانستان کے مسئلے سے علیحدہ ہی ٹھیک ہیں۔دریں اثناء پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین عمران خان نے کہا ہے کہ شریف برادران سعودی عرب اپنی چوری بچانے اور این آر او لینے کیلئے گئے تھے تاہم وہ جہاں مرضی چلے جائیں قوم این آر او قبول نہیں کرے گی۔انسداد دہشت گردی کی عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو میں چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرپ کو کوئی سمجھ ہی نہیں ہے، انہیں افغان جنگ
اور پاکستان میں دہشت گردی کے نتیجے میں ہونے تباہی کا بھی علم نہیں، ایسا لگتا ہے کہ ٹرمپ کو پاکستان کے دشمنوں نے بریف کیا ہے، اس جنگ سے ہماری معیشت کو 100 ارب ڈالر سے زیادہ کا نقصان ہوا۔چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ کسی اور کی جنگ جب پیسے لے کر لڑیں گے تو اس میں ذلت اور تباہی ہی ہے ٗ جب میں نے کہا یہ ہماری جنگ نہیں، مجھے کہا گیا کہ یہ طالبان خان ہے ٗمیں نے کہا کہ اس جنگ میں ہمارا نقصان ہوگا تو
میرا مذاق اڑایا گیا تاہم آج قوم کے سامنے حقائق آگئے ہیں ٗ اس لیے کبھی کسی کی جنگ میں شرکت نہیں کرنی چاہیے۔چیئر مین تحریک انصاف عمران خان نے کہا کہ نواز شریف کہتے ہیں کہ مجھے اقامے پر نکالا، اقامہ اور ایف زیڈ کمپنی منی لانڈرنگ کا طریقہ تھا ٗدونوں بھائی سعودی عرب اپنی چوری بچانے اور این آر او لینے کیلئے گئے ہیں تاہم یہ جہاں مرضی چلے جائیں قوم این آر او قبول نہیں کریگی۔ انہوں نے کہاکہ یہ اربوں کی
چوری کو بچانے کے لیے باہر کی قوت کو کہہ رہے ہیں ہمیں بچالو، یہ سمجھتے ہیں کہ پاکستانی قوم بھیڑ بکریاں ہیں جو خاموشی سے یہ سب تسلیم کرلے گی ٗاگر این آر او کی خوشبو بھی آئی تو قوم باہر نکلے گی اور شاہد خاقان عباسی کی حکومت برداشت نہیں کرسکے گی۔چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا کہ حکومت ملک میں چوروں کو بچانے کے سوا کچھ کام نہیں کررہی ٗاس لیے قبل از وقت انتخابات ضروری ہے تاکہ نیا مینڈیٹ آئے اور کام کرے۔