اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) سی ڈی اے کی انتظامیہ نے اسلام آباد کے سیکٹر ای ٹن میں مجوزہ جی ایچ کیو کی تعمیر کے لیے درکار اراضی کلیر کروانے کے لیے 5ارب روپے وزارت دفاع سے طلب کرنے پر غور شروع کردیا گیا ہے، سی ڈی اے انتظامیہ نئے جنرل ہیڈکوارٹر کے متاثرین کو سیکٹرایچ سولہ میں متبادل پلاٹس دینے کی منصوبہ بندی کررہی ہے جی ایچ کیو کی اراضی کلیر کرنے کی صورت میں فوج نے سی ڈی اے کو سیکٹر ایچ سولہ ڈویلپ کر کے دینے کی مشروط پیشکش بھی کی ہے
ایچ سولہ اور آئی سترہ کی ڈویلپمنٹ کی صورت میں سی ڈی اے آئندہ تین سال میں 3کھر ب روپے کا ریونیو حاصل کرسکے گا۔ذرائع کے مطابق وفاقی ترقیاتی ادارے کی انتظامیہ نے وفاقی دارلحکومت میں فوج کے نئے مجوزہ جنرل ہیڈکوارٹر کی تعمیر کے لیے مختص سیکٹر ای ٹن کی اراضی کلیر کروانے کے لیے وفاقی حکومت (وزارت دفاع) سے پانچ ارب روپے طلب کرنے پر غور شروع کیا ہے جو اس سیکٹر کے متاثرین کو ادائیگیوں اور متبادل پلاٹوں کی الاٹمنٹ کے لیے درکار سیکٹرز کی ڈویلپمنٹ پر خرچ کیے جانا ہیں سی ڈی اے کے ایک سنےئر عہدیدار کے مطابق مذکورہ سیکٹرز کی اراضی کی ادائیگی تاحال وزارت دفاع کی جانب سے وفاقی ترقیاتی ادارے (سی ڈی اے) کو ادا نہیں کی گئی ہے سنےئر عہدیدار کے مطابق نئے جی ایچ کیو کی تعمیر کے لیے جگہ کے قبضے کے معاملے پررواں ماہ اہم اجلاس میں جی ایچ کیو کی جانب سے سی ڈی اے کو سیکٹر ایچ سولہ کی مشروط ڈویلپمنٹ کی بھی پیشکش کی گئی ہے تاہم اس عہدیدار کے مطابق سی ڈی اے انتظامیہ نے وزارت دفاع سے جی ایچ کیو کی مجوزہ سائیٹ کلیر کروانے اور اس ضمن میں ادارے کے واجبات کی مد میں پانچ ارب روپے طلب کرنے پر غور شروع کردیا ہے واضح رہے کہ وفاقی ترقیاتی ادارے (سی ڈی اے) کی انتظامیہ سیکٹر ای ٹن کے متاثرین کو سیکٹر ایچ سولہ میں متبادل پلاٹوں کی الاٹمنٹ کی بھی منصوبہ بندی کررہی ہے واضح رہے کہ سی ڈی اے نے
سیکٹر ایچ سولہ اور آئی سترہ کی ایکوزیشن کا ایوارڈ 2009میں کیا تھا جس کے تحت سیکٹر ایچ سولہ میں 7ہزار 972کینال جبکہ سیکٹر آئی سترہ کے لیے 8ہزار 104کینال اراضی ایکوائرکی گئی تھی سی ڈی اے نے سیکٹر ایچ سولہ کے 2ہزار 399متاثرین اور سیکٹر آئی 17کے 4ہزار 138متاثرین کو ابتک 4ارب 57کروڑ روپے کی ادائیگی کی ہے تاہم ان دونوں سیکٹرز کے متاثرین کو اب بھی 11ارب روپے کی ادائیگی کی جانا ہے سی ڈی اے عہدیدار کے مطابق جی ایچ کیو کی اراضی کی ادائیگی کی صورت میں سیکٹرایچ سولہ مکمل طورپر ڈویلپ کیا جاسکتا ہے سی ڈی اے سیکٹر ایچ سولہ اور آئی سترہ کی فروخت کی صورت میں آئندہ تین سالوں میں 3کھر ب روپے کا ریونیو بھی حاص کرسکتاہے عہدیدار کے مطابق سی ڈی اے کی تجارتی پلاٹوں کی آخری نیلامی کے نرخوں کو سامنے رکھتے ہوئے سی ڈی اے سیکٹر آئی سترہ جو انڈسٹریل سیکٹر ہے اس کو سی پیک کے ساتھ منسلک کرنے جارہا ہے اور اس سیکٹر میں ڈویلپمنٹ کی صورت میں تین کھر ب روپے کی آمدن حاصل کرنے کی بھی منصوبہ بندی کی جارہی۔