اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) سابق وزیر اعظم محمد نواز شریف کے ترجمان نے احتساب سے بچنے کیلئے سعودی عرب کے ساتھ نوازشریف کی مبینہ ڈیل سے متعلق برطانوی جریدے کی خبرکی سختی سے تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ تمام زیر گردش خبریں حقائق کے منافی اورحیران کن ہیں ان میں کوئی سچائی نہیں،میڈیا کو اس قسم کی خبروں کو نشر کرنے سے پہلے متعلقہ افراد سے گفتگو کرنی چاہیے تاکہ حقائق کا پتہ چل سکے،
نواز شریف سعودی حکمران خاندان سے اپنے دیرینہ تعلق کی بنا پر سعودی عرب کا دورہ کررہے ہیں نواز شریف نے ہمیشہ اپنے ذاتی تعلقات کو بھی قومی مفاد کیلئے استعمال کیا ہے نہ کہ ذاتی مفاد کیلئے ،نواز شریف کا ریکارڈ گواہ ہے کہ انہوں نے سپریم کورٹ سمیت تمام اعلیٰ اداروں کا احترام کیا ہے، نواز شریف نے نہ صرف عدالتی فیصلوں کو تسلیم کیا ہے بلکہ فیصلوں کے احترام میں مقدمات کا سامنا بھی کررہے ہیں، نواز شریف کو یقین ہے کہ وہ بے گناہ ہیں اور اپنی بے گناہی ثابت بھی کریں گے۔اتوار کو سابق وزیراعظم کے ایک ترجمان نے برطانوی جریدے کی خبرپر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہاکہ نواز شریف احتساب سے بچنے کیلئے سعودی عرب سے بات چیت نہیں کررہے، ترجمان نے اس زیر گردش تمام خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے یہ خبر حیران کن ہے جس میں کوئی سچائی نہیں ہے، نواز شریف سعودی حکمران خاندان سے اپنے دیرینہ تعلق کی بنا پر سعودی عرب کا دورہ کررہے ہیں نواز شریف نے ہمیشہ اپنے ذاتی تعلقات کو بھی قومی مفاد کیلئے استعمال کیا ہے نہ کہ ذاتی مفاد کیلئے ، ترجمان نے مزید کہا ہے کہ نواز شریف کا ریکارڈ گواہ ہے کہ انہوں نے سپریم کورٹ سمیت تمام اعلیٰ اداروں کا احترام کیا ہے، نواز شریف نے نہ صرف عدالتی فیصلوں کو تسلیم کیا ہے بلکہ فیصلوں کے احترام میں مقدمات کا سامنا بھی کررہے ہیں، ترجمان نے کہا کہ نواز شریف کو یقین ہے کہ وہ بے گناہ ہیں اور اپنی بے گناہی ثابت بھی کریں گے،
نواز شریف پر کوئی پابندی عائد نہیں ہے اس لئے اجازت کا حصول ان کے لئے کوئی مسئلہ نہیں ہے ، ترجمان نے کہا کہ یہ تمام افواہیں ہیں جن میں کوئی سچائی نہیں ہے، ترجمان کا کہنا تھا کہ یہ تمام زیر گردش خبریں حقائق کے منافی ہیں میڈیا کو اس قسم کی خبروں کو نشر کرنے سے پہلے متعلقہ افراد سے گفتگو کرنی چاہیے تاکہ حقائق کا پتہ چل سکے۔واضح رہے کہ برطانوی جریدے ’’دی ٹائمز ‘‘نے دعوی کیا تھا کہ سعودی عرب میں نواز شریف کے معاملات طے پانے کا امکان ہے، نواز شریف ایک بار پھر جلاوطنی اختیار کر سکتے ہیں اور سیاست سے کنارہ بھی کر سکتے ہیں۔جریدے نے یہ بھی لکھا ہے کہ نواز شریف سیاست چھوڑنے کی حامی بھر چکے ہیں اور نواز شریف پر دبا ڈال کر شہباز شریف کو جانشین نامزد کیا گیا ہے۔ برطانوی جریدے نے مزید لکھا ہے کہ جلاوطنی پر نواز شریف کی مقدمات سے جان چھوٹ سکتی ہے، سعودی ڈیل کے تحت نواز شریف کا کیسز سے چھٹکارا ممکن ہے۔