اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف نے خفیہ ایجنسی کے سابق سربراہ کے خلاف ثبوت ہونے کا دعوی کر دیا ہے، تفصیلات کے مطابق سینئر صحافی و تجزیہ کار نے اپنے کالم میں کہا ہے کہ سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف کا بات چیت کے دوران مشرف کے بیرون ملک جانے پر خاموشی کا جواب دیتے ہوئے کہنا تھا کہ یہ عدلیہ کا فیصلہ تھا اور یہ فیصلہ اس طرح سے کیا گیا تھا کہ ہمارے پاس کوئی چوائس نہیں تھی، سینئر صحافی نے اپنے کالم میں لکھا کہ نواز
شریف نے ٹیلی فون کرکے کارگل پر کمیشن نہ بنانے کے حوالے سے کہا کہ بطور وزیراعظم مجھے سب اداروں کو لے کر چلنا ہوتا ہے، اب میں اپوزیشن میں ہوں تو اب مجھ پر کوئی پابندی نہیں ہے اس لیے میں کھلے عام ان باتوں کا اظہار کر سکتا ہوں۔ اسی گفتگو کے دوران میاں نواز شریف نے کہا کہ دھرنوں کے دوران ایک خفیہ ادارے کے سربراہ کی حمایت کے واضح ثبوت ان کے پاس موجود تھے مگر انہیں برداشت کرنا پڑا کیونکہ ملک کو چلانے کے لیے سب اونچ نیچ برداشت کرنا پڑتی ہے۔