پیر‬‮ ، 04 اگست‬‮ 2025 

گرفتار اہم دہشت گرد تک رسائی کا معاملہ شدت اختیارکرگیا،ٹرمپ کا پاکستان کی امداد روکنے کافیصلہ،پاک فوج نے ایسا جواب دیدیا کہ امریکیوں نے کبھی سوچاتک نہ ہوگا

datetime 31  دسمبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن (این این آئی)ٹرمپ انتظامیہ افغانستان میں دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کے رویے کی وجہ سے اسے دی جانے والی 25 کروڑ 50 لاکھ ڈالر کی امداد روکنے پر غور کر رہی ہے۔امریکی اخبار نیو یارک ٹائمز کی رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا کہ ٹرمپ انتظامیہ کو لگتا ہے کہ مبینہ طور پر گرفتار حقانی نیٹ ورک کے ایک عسکریت پسند تک رسائی کے امریکی مطالبے پر مسلسل انکار سے پاکستان کے امریکا کی جانب رویے کا عکس نظر آتا ہے۔اخبار میں کہا گیا ہے کہ اکتوبر میں پاکستانی فورسز کی جانب سے امریکی کینیڈین اہلخانہ کی بازیابی کے لیے کیے گئے

آپریشن کے دوران مبینہ طور پر حقانی نیٹ ورک سے تعلق رکھنے والے ایک عسکریت پسند کو گرفتار کیا گیا تھا۔خیال رہے کہ رواں برس اکتوبر میں پاکستانی فورسز نے کینیڈین شہری جوشوا بوئل اور ان کی امریکی اہلیہ کیٹلان کولمین کو ان کے 3 بچوں سمیت بازیاب کرایا تھا۔امریکی اخبار نے دعویٰ کیا کہ امریکی حکام کو اس بات کا علم ہے کہ پاکستان نے اس آپریشن کے دوران حقانی نیٹ ورک سے تعلق رکھنے والے ایک شخص کو مبینہ طور پر گرفتار کیا تھا اور اس کی گرفتاری کو پاکستانی حکام نے خفیہ رکھا تھا۔کسی نامعلوم امریکی اہلکار کا حوالہ دیتے ہوئے امریکی اخبار کی رپورٹ میں کہا گیا کہ مبینہ طور پر گرفتار عسکریت پسند سے ان کی قید میں موجود مزید امریکیوں کا سراغ لگانے میں معلومات حاصل کی جاسکتی ہیں۔اقتدار میں آنے کے بعد کئی مرتبہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کے کردار پر سوال اٹھا چکے ہیں اور پاکستان میں دہشت گردوں کی مبینہ محفوظ پناہ گاہوں کا الزام بھی عائد کر چکے ہیں تاہم پاکستان کی جانب سے ہمیشہ دوٹوک الفاظ میں ان الزامات کی تردید کی گئی ہے۔حال ہی میں امریکی نائب صدر مائیک پینس کی جانب سے بیان سامنے آیا تھا جس میں کہا کیا گیا تھا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اسلام آباد کو ’نوٹس‘ پر رکھ لیا ہے۔امریکی اخبار کی رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ پاکستان اور امریکا کے درمیان حقانی نیٹ ورک کے کارندے کی حوالگی سے متعلق دونوں ممالک کے درمیان پیدا ہونے والا تناؤ ڈونلڈ ٹرمپ کو اپنے خدشات پر عمل کرنے پر مجبور کر دے گا۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ پینٹا گون کی جانب سے پاکستان کی حمایت کی وجہ سے اسلام آباد پر پابندیاں عائد کیا جانا ممکن ہوتا نظر نہیں آتا تاہم ٹرمپ کے نیشنل سیکیورٹی کونسل کے اراکین میں پاکستان کے لیے مثبت سوچ نظر نہیں آرہی۔

خیال رہے امریکا کی جانب سے پاکستان سے ’ڈو مور‘ کے مطالبے پر ردِ عمل دیتے ہوئے پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل آصف غفور نے کہا تھا کہ اب وقت ہے کہ امریکا اور افغانستان مل کر پاکستان کے لیے کچھ کریں۔پاک فوجی کے شعبہ تعلقاتِ عامہ آئی ایس پی آر کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) میجر جنرل آصف غفور نے پاکستان کو دی جانے والی امریکی امداد کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ امریکا کی جانب سے دی جانے والی امداد وہ گرانٹ ہے جو پاک فوج کی جانب سے امریکا کو القاعدہ کے خلاف لڑی جانے والی جنگ میں مدد دینے پر دی گئی۔انہوں نے واضح الفاظ میں کہا کہ اگر پاکستان مدد نہیں کرتا تو امریکا اور افغانستان کبھی بھی القاعدہ کو شکست نہیں دے سکتے تھے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



مورج میں چھ دن


ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…