راولپنڈی (مانیٹرنگ ڈیسک) ذہنی معذور شخص نے گزشتہ 10 گھنٹوں سے اپنے گھر کے 22 سے 23 افراد کو یرغمال بنا رکھا ہے جبکہ پولیس اہلکاروں کو آپریشن کی کوئی راہ نظرنہیں آرہی، ملزم کی فائرنگ سے ایک پولیس اہلکار سمیت 2 افراد جاں بحق بھی ہوچکے ہیں۔میڈیا رپورٹس کے مطابق ایک شخص جسے پولیس کی جانب سے ذہنی معذور قرار دیا جارہا ہے نے مورگاہ آفیسر کالونی میں ہفتہ اور اتوار کی درمیانی شب خود کشی کی کوشش
کی ، اہل خانہ اسے روکنے لگے تو اس نے ان پر ہی اسلحہ تان لیا اور انہیں یرغمال بنالیا۔ پڑوسیوں نے واقعے کی اطلاع پولیس کو دی جو فوری طور پر موقع پر پہنچ گئی تاہم گزشتہ 10 گھنٹوں سے بے بس دکھائی دیتی ہے۔پولیس کی جانب سے ذہنی معذور شخص کو قابو کرنے کی کوشش کی گئی تو اس نے پولیس پارٹی کو دیکھتے ہی فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں 50 سالہ اکبر نامی شہری شدید زخمی ہوگیا جسے بروقت طبی امداد نہ ملنے کے باعث وہ دم توڑ گیا ۔ ملزم کی فائرنگ سے ایک پولیس اہلکار خرم کے سر میں گولی لگی جسے تشویشناک حالت میں ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال منتقل کیا گیا تاہم وہ بھی زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا۔10 گھنٹوں سے بے بس پولیس کو اب تک کی سب سے بڑی کامیابی ایک بچے کی شکل میں ملی ہے جسے بحفاظت نکال لیا گیا ہے۔ پولیس اہلکاروں کا کہنا ہے کہ وہ جیسے ہی آگے بڑھنے لگتے ہیں تو ملزم اندھا دھند فائرنگ کردیتا ہے ، اگر سخت قدم اٹھایا گیا تو خدشہ ہے کہ ملزم یرغمال بنائے ہوئے لوگوں کو نقصان نہ پہنچادے جس کی وجہ سے آپریشن سست روی کا شکار ہے۔واضح رہے کہ 2013 میں سکندر نامی شخص نے اسلام آباد کے ریڈ زون میں اسلحے کی نوک پر پورے 5 گھنٹے تک شہر کو یرغمال بنائے رکھا تھا ، ٹی وی چینلز پر واقعے کی لائیو کوریج ہوتی رہی لیکن اس موقع پر بھی پولیس فورس مکمل طور پر ناکام دکھائی دی تھی۔