اسلام آباد/لاہور(اے این این ) مسلم لیگ (ن) نے سعودی عرب کو اپنی سیاست کا مرکز بنا لیا جہاں وزیراعلی پنجاب شہباز شریف پہلے سے موجود ہیں اور نواز شریف کی بھی روانگی کا امکان ہے،خواجہ سعد رفیق بھی جدہ پہنچ گئے ہیں ،اس صورتحال میں ملک کے اندر سیاسی اور عوامی حلقوں میں چہ مگوئیاں ہو رہی ہیں ۔میڈیا رپورٹس کے مطابق سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ(ن) کے صدر نواز شریف کی کل ہفتے کو سعودی عرب
روانگی کا امکان ہے۔ نوازشریف کی آئندہ 48 گھنٹے میں سعودی عرب میں سعودی ذمہ داروں اور سعودی عرب میں موجود ترکی کے وزیراعظم سے ملاقاتوں کا امکان ہے۔ ذرائع کے مطابق سابق وزیراعظم کی سعودی عرب روانگی کو ملکی اور علاقائی صورتحال کے حوالے سے اہم قرار دیا جا رہا ہے، وہ ایسی صورتحال میں سعودی عرب جا رہے ہیں جب ان کے وزیر اعلی پنجاب شہبازشریف کو دو روز قبل سعودی حکومت نے اپنا خصوصی جہاز بھیج کر بلایا، ان کی سعودی عرب میں اعلی حکام سے ملاقاتوں کا سلسلہ جاری ہے۔ شہباز شریف کے بعد وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق بھی اہل خانہ کے ہمراہ پی آئی اے کی پرواز سے سعودی عرب پہنچ چکے ہیں ۔مسلم لیگ(ن) کے مزید رہنماؤں کے دورے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے ۔خیال رہے کہ وزیراعلی پنجاب شہباز شریف بدھ کے روز خصوصی دورے پر سعودی عرب روانہ ہوئے جن کے لئے سعودی عرب سے خصوصی طیارہ بھیجا گیا تھا۔ موجودہ صورتحال میں ن لیگ کی جانب سے سعودی عرب کو سیاست کا مرکز بنانے پر سیاسی اور عوامی حلقوں میں چہ مگوئیاں ہو رہی ہیں ۔خیال رہے گزشتہ روز سابق وزیر اعظم نواز شریف سے قومی سلامتی کے مشیر لیفٹیننٹ جنرل(ر) ناصر خان جنجوعہ نے جاتی امرا میں 5 گھنٹے
ملاقات کی جس میں اہم امور، دہشت گردی، ملکی سلامتی اور خطے کی صورتحال پر بات چیت کی گئی۔مشرف دور میں شریف خاندان کی سعودی عرب میں جلا وطنی اور ایک بار پھر ملک میں گھمبیر حالات کے باعث ن لیگ کی قیادت کے دورے پر سیاسی حلقوں کی جانب سے چہ گوئیاں کی جارہی ہیں۔حریف سیاسی جماعتیں پہلے ہی کسی ڈیل کے خدشات ظاہر کرچکی ہیں جبکہ گڑھی خدا بخش میں آصف علی زرداری نے کہا تھا کہ آج ایک بار
پھر این آر او کرنے کی کوششیں ہورہی ہیں، اگر ایسا ہوا تو وہ اس کا مقابلہ کریں گے۔تحریک انصاف کے رہنما فواد چودھری بھی امید ظاہر کر چکے ہیں کہ اس بار سعودی حکام شریفوں کو پناہ نہیں دیں گے۔ادھر کوئٹہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے پارٹی کی اعلی قیادت کی سعودی عرب روانگی سے متعلق سوال پربظاہر تمام چہ مگوئیوں اور قیاس آرائیوں کو ختم کرنے کی کوشش کی اور ہنستے ہوئے کہا
کہ ضروری نہیں کہ سعودی عرب جاکر ہر کوئی سیاست کرے، کوئی نہ کوئی ایم این اے یا ایم پی اے یا وزیر سعودی عرب گیا ہوا ہوتا ہے جب کہ گزشتہ ہفتے وہ بھی سعودی عرب گئے ہوئے تھے۔ انھوں نے کہا کہ یہ میڈیا کا حسن نظر ہے کہ اس معاملے میں بھی سیاست نکال لی اور کوئی آتا جاتا نظر آتا ہے اور کوئی نظر نہیں آتا۔وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ ڈی جی آئی ایس پی آر کے بیان پر وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کی وضاحت سامنے آچکی ہے جس کے بعد معاملہ ختم ہوگیا ہے، اس لئے اسے طول دینے کی ضرورت نہیں۔