کوئٹہ(مانیٹرنگ ڈیسک) وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا ہے کہ ہم نے کبھی وہ این آر او نہیں کیا جو پیپلز پارٹی نے کیا تاہم پارلیمنٹ کی مدت مکمل ہونے پر دوسرا سنگ میل عبور کریں گے، بھارت سی پیک کو ناکام بنا نے کیلئے کروڑوں ڈالر خرچ کررہا ہے ،2013 میں دہشت گردی اس قدر تھی کہ بلوچستان، کراچی کی شاہراہیں غیرمحفوظ تھیں اور 4 سال بعد بلوچستان سے اغوا برائے تاوان کی آوازیں نہیں سنی جب کہ گوادر سے کراچی
اور دیگر شاہراہوں پر لوگ بلا خوف سفر کرتے ہیں یہ بات انہوں نے جمعرات کو کوئٹہ میں بلوچستان کے پہلے ایگزیکٹو پاسپورٹ آفس کے افتتاح کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہی ،اس موقع پر صوبائی وزیر داخلہ میر سر فراز بگٹی ،مسلم لیگ (ن) بلوچستان کے جنرل سیکر ٹری نصیب اللہ بازئی سمیت دیگر اعلی حکام بھی انکے ہمراہ تھے ،وزیرداخلہ احسن اقبال نے ایگزیکٹو پاسپورٹ آفس کے مختلف شعبوں کا معائنہ کیا اور کہا کہ کوئٹہ ایگزیکٹو پاسپورٹ آفس کی تعمیر پر ایک کروڑ 80 لاکھ روپے لاگت آئی کوئٹہ ایگزیکٹو پاسپورٹ آفس بلوچستان کا پہلا پاسپورٹ آفس ہے جہاں جدید ترین سہولتیں دی گئی ہیں جب کہ اسے 4 ماہ کی ریکارڈ مدت میں تعمیر کیا گیا،ایگزیکٹو پاسپورٹ آفس میں بیک وقت 80 افراد کو سروس دی جاسکے گی اور ایک پاسپورٹ کی تیاری میں 20 سے 25 منٹ لگیں گے جب کہ خواتین اور مردوں کے لئے الگ الگ جگہ ہے تاکہ انہیں کوئی دشواری نہ ہو،ایک سوال کے جواب میں احسن اقبال کا کہنا تھا کہ سیاسی استحکام ملکی ترقی کے لئے آکسیجن کی طرح ضروری ہے، طاہر القادری اور اپوزیشن اے پی سی کو دھرنے کے بجائے قومی یکجہتی کی اے پی سی بنائیں،انہوں نے کہا کہ ایک دوسرے کی ٹانگ کھینچنا ملک کو ڈبو دیتا ہے، پاکستان کو مضبوط کرنے میں استحکام رکھنا ہے اور اس کیلئے کام کرنا ہے 2013 میں دہشت گردی اس قدر تھی کہ بلوچستان، کراچی کی شاہراہیں
غیرمحفوظ تھیں اور 4 سال بعد بلوچستان سے اغوا برائے تاوان کی آوازیں نہیں سنی جب کہ گوادر سے کراچی اور دیگر شاہراہوں پر لوگ بلا خوف سفر کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہمارا ہمسایہ ملک بھارت افغانستان کی سرزمین استعمال کر کے سی پیک کو ناکام بنانا چاہتا ہے جب کہ جاسوس کلبھوشن یادیو نے اعتراف کیا کہ سی پیک کو ناکام بنانے کے لئے بھارت کروڑوں ڈالر استعمال کررہا ہے۔احسن اقبال نے مزید کہا کہ ہمارا مقابلہ بھارت اور خطے کے دیگر ممالک سے معیشت کے میدان میں ہے، معیشت مضبوط ہوگی تو کوئی ملک میلی نگاہ سے نہیں دیکھ سکتا۔