لاہور (آئی این پی،مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر سابق وزیراعظم نواز شریف کی زیر صدارت مشاورتی اجلاس میں ملکی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال اور آئندہ الیکشن اور 31 دسمبر کو کوٹ مومن میں نواز شریف کے جلسے کے حوالے سے مشاورت او عوامی رابطہ مہم تیز کرنے پر اتفاق کیا گیا۔ بدھ مسلم لیگ (ن) کے صدر سابق وزیراعظم نواز شریف کی زیر صدارت مسلم لیگ (ن) کا مشاورتی اجلاس ہوا جس میں ملکی
سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال اور آئندہ الیکشن کے حوالے سے مشاورت کی گئی۔ اجلاس میں 31 دسمبر کو کوٹ مومن میں نواز شریف کے جلسے کے حوالے سے مشاورت اور پارٹی کے مشاورتی اجلاس میں عوامی رابطہ مہم تیز کرنے پر اتفاق کیا گیا۔اجلاس میں سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق‘ وفاقی وزیر نجکاری دانیال عزیز، وزیر مملکت داخلہ طلال چوہدری‘ وزیر مملکت اطلاعات مریم اورنگزیب‘ سابق وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر پرویز رشید ‘ مسلم لیگ (ن) کی سینئر رہنما مریم نواز، مسلم لیگ (ن) کے رہنما حنیف عباسی‘ مصدق ملک اور عرفان صدیقی نے شرکت کی۔ واضح رہے کہ گزشتہ روزسابق وزیراعظم نوازشریف کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے خود آف شور کمپنیوں کی ملکیت قبول کی لیکن جج اسے کہتے ہیں کہ یہ آپ کے اثاثے نہیں بلکہ یہ نواز شریف کے ہیں،سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف نے مسلم لیگ (ن) کے میڈیا کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ہم سے اس وقت سے حساب لیا جا رہا ہے جب میں کالج کا سٹوڈنٹ تھا اور اس وقت میرے پاس کوئی عہدہ بھی نہیں تھا، ایسے نہیں چلے گا۔ سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف نے اس موقع پر کہا کہ مجھ سے تو ماڈل ٹاؤن کی اس رہائش گاہ اور اتفاق فاؤنڈری کا بھی
حساب مانگا جا رہا ہے جو 1969سے ہماری ملکیت ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ جہاں مریم نواز پیدا ہوئی مجھ سے اس رہائش گاہ کا حساب بھی مانگا جا رہا ہے، میڈیا کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے نواز شریف نے عمران خان پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ لاڈلے سے صرف پانچ سال تک کا حساب مانگا جا رہا ہے، نواز شریف نے کہا کہ ہم ایسا نہیں ہونے دیں گے۔