جمعرات‬‮ ، 15 مئی‬‮‬‮ 2025 

گورنر پنجاب کے بیٹے نے مجھے فون کیا اور دھمکیاں دیں خاتون نے سپریم کورٹ میں روتے ہوئے ایسی بات کہہ دی کہ چیف جسٹس نے فوری رفیق رجوانہ کے بیٹے کو طلب کرلیا

datetime 27  دسمبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(آئی این پی ) چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا ہے کہ میڈیکل کالجز کی فیس وصولی کا طریقہ کار سپریم کورٹ طے کرے گی،کسی بھی ملک کی ترقی کے لئے تعلیم ضروری ہے‘ لوگ کہتے ہیں میں اس کام میں لگ کر خیر دین اور محمد دین کے کیس بھول گیا‘ جمہوری ملک ہے عوام لیڈر کو چنیں گے‘ ہم قانون کی حکمرانی پر یقین رکھتے ہیں‘ ہفتے اور اتوار کو بھی عداات لگا کر چھ ماہ میں سب کچھ ٹھیک کریں گے۔ بدھ کو

سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ میڈیکل کالجز میں بھاری فیسوں کی وصولی کے خلاف از خود نوٹس کی سماعت ہوئی ۔عدالت کی طلبی پر بعض نجی میڈیکل کالجز کے چیف ایگزیکٹو اور مالکان عدالت میں پیش ہوئے تاہم فاطمہ میموریل میڈیکل کالج کے چیف ایگزیکٹو اور مالکان پیش نہ ہوئے۔دوران سماعت چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ مجھے گزشتہ روز بتایا گیا تھا کہ 6 لاکھ 42 ہزار روپے فیس وصول کی جارہی ہے لیکن آج معلوم ہوا کہ نجی میڈیکل کالجز 9 لاکھ سے زائد فیس وصول کر رہے ہیں۔چیف جسٹس نے نجی میڈیکل کالجز کے مالکان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ پہلے تو میڈیکل کے طالبعلم ایک ہی جگہ اسپتال میں مریض دیکھتے تھے، کیا آپ اب بسوں میں طالبعلموں کو لے جا کر مریض دکھاتے ہیں، وقت آگیا ہے کہ ہم اس قوم کو کچھ واپس کریں۔اس موقع پر چیف جسٹس نے پورے پاکستان کے میڈیکل کالج فیسوں کے کیس سپریم کورٹ ٹرانسفر کرنے کا حکم دیا اور آبزرویشن دی کہ آج کے بعد میڈیکل کالجز کی فیس وصولی کا طریقہ کار سپریم کورٹ طے کرے گی۔چیف جسٹس نے کہا کہ سپریم کورٹ کی جانب سے طے شدہ فیس ہی آئندہ وصول کی جائے گی۔دوران سماعت خاتون وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ‘شکایت پر مجھے

گورنر پنجاب کے بیٹے سمیت بڑے بڑے لوگوں کے فون آئے جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ کیسے جرت ہوسکتی ہے کہ گورنر کا بیٹا آپ کو فون کرے جب کہ عدالت نے کہا کہ قانون میں دیکھیں کہ گورنر پنجاب کو طلب کرنے کی کیا گنجائش ہے۔جس کے بعد چیف جسٹس آف پاکستان نے سماعت کچھ دیر کے لئے ملتوی کرتے ہوئے گورنر پنجاب رفیق رجوانہ کے صاحبزادے کو طلب کرلیا۔ دوسری طرف سپریم کورٹ لاہوررجسٹری میں چیف جسٹس

آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں ہی 2 رکنی بینچ نے 9 پبلک سیکٹریونیورسٹییزکا غیر معیاری پرائیویٹ لا کالجز سے الحاق کرنے کے خلاف درخواست کی سماعت کی۔ دوران سماعت چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ کسی ملک کی ترقی کے لیے تعلیم، علم اورنالج ضروری ہے، لوگ کہتے ہیں کہ میں اس کام میں لگ کرخیر دین اور محمد دین کے کیس بھول گیا ہوں، پاکستان جمہوری ملک ہے، یہاں عوام لیڈرز کو چنیں گے اور ہم قانون کی حکمرانی پر یقین رکھتے ہیں، ان یونیورسٹیوں نے کتنے کالجز سے الحاق کیا ہے حلف نامے داخل کریں۔چیف جسٹس نے لاہور ہائیکورٹ میں زیر سماعت کیس کی فائل بھی سپریم کورٹ منگواتے ہوئے یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرز کو طلب کر لیا۔ کیس کی مزید سماعت 20 جنوری کو ہوگی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



7مئی 2025ء


پہلگام واقعے کے بارے میں دو مفروضے ہیں‘ ایک پاکستان…

27ستمبر 2025ء

پاکستان نے 10 مئی 2025ء کو عسکری تاریخ میں نیا ریکارڈ…

وہ بارہ روپے

ہم وہاں تین لوگ تھے‘ ہم میں سے ایک سینئر بیورو…

محترم چور صاحب عیش کرو

آج سے دو ماہ قبل تین مارچ کوہمارے سکول میں چوری…

شاید شرم آ جائے

ڈاکٹرکارو شیما (Kaoru Shima) کا تعلق ہیرو شیما سے تھا‘…

22 اپریل 2025ء

پہلگام مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا چھوٹا…

27فروری 2019ء

یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…