پیر‬‮ ، 23 دسمبر‬‮ 2024 

شہادت سے ایک رات پہلے بینظیر بھٹو نے کیا کہا

datetime 27  دسمبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)آج پاکستان کی سابق وزیر اعظم محترمہ بینظیر بھٹو کی شہادت کو 10 برس بیت چکے ہیں ۔اس حوالے سے ملک بھر میں تقریبات جاری ہیں ۔حکومت ہویا اپوزیشن سب ان کو خراج عقیدت پیش کرتے نظر آرہے ہیں۔انہی میں سے سابق رکن قومی اسمبلی پلوشہ خان بھی ہیں جنہوں نے  26 دسمبر 2007 کی رات بینظیر بھٹو سے ملاقات کی تھی۔۔پلوشہ خان ماضی کی طرف جھانکتے ہوئے کہتی ہیں کہ 26 دسمبر 2007 کو

رات گئے میں اور پیپلز پارٹی کے کچھ اور لوگ محترمہ بینظیر بھٹو سے ملے۔ ہماری میٹنگ کا مقصد اگلے روز ہونے والی دو اہم ملاقاتوں کا ایجنڈا تیار کرنا تھا۔ 27 دسمبر کی شام کو یورپین یونین اور امریکی سفارتخانے کے اہلکاروں کی بی بی سے ملاقات طے تھی مگر یہ دونوں ملاقاتیں نہ ہوسکیں۔ 27 دسمبر کو بی بی ہم سے بےدردی سے چھین لی گئیں۔اس رات بی بی کا موڈ خوشگوار تھا۔ معمول کے مطابق وہ پوری تیاری کرکے میٹنگ میں بیٹھی تھیں۔ دن بھر سیکڑوں پارٹی ورکرز اور رہنماؤں سے ملاقات کرنے کے باوجود بی بی کی یادداشت ساتھ نہیں چھوڑتی تھی اور حافظہ تیز رہتا تھا۔ ہم پارٹی ورکرز کو عادت تھی کہ ہر چند گھنٹے بعد اپنی ای میل چیک کیا کرتے، کیونکہ بی بی ای میل کے ذریعے کام کی پیشرفت کے بارے میں دریافت کرتی رہتی تھیں۔پلوشہ خان یاد اس لمحے کو یاد کرتے ہوئے کہتی ہیں کہ اس رات بی بی نے ایک ایسی بات کی جسے میں بھول نہیں پاتی۔ اگر مجھے صحیح طور سے یاد ہے تو انہوں نے کہا تھا کہ “بہت خون بہہ گیا ہے لیکن یہ دھرتی اور خون مانگ رہی ہے، مجھے لگتا ہے ہماری مٹی لال ہو جائے گی”۔ اب لگتا ہے کہ ذہن کے کسی کونے میں ان کو علم تھا کہ چند گھنٹوں میں ان کا اپنا خون بھی بہا دیا جائے گا۔آہستہ آہستہ سب چلے گئے۔ میں اور بی بی کمرے میں اکیلے بیٹھے تھے۔ میں نے بی بی کو بتایا کہ میں نے خواب میں کربلا کی جنگ دیکھی ہے۔ بی بی غور سے سنتی رہیں اور خواب کے متعلق مجھ سے سوال پوچھتی رہیں۔ پھر تھوڑی دیرخاموش رہنے کے بعد کہا کہ جب وہ واپس آئیں تھیں، تو انہیں لگا کہ بلاول ہاؤس میں وقت منجمد ہے۔ ڈریسنگ ٹیبل پر رکھی بی بی کی نیل پالش کی شیشیاں پڑی پڑی جم چکی تھیں۔ چند لمحے اور گفتگو کرنے کے بعد میں گھر روانہ ہو گئی، اس دکھ سے انجان کہ یہ میری اور بی بی کی آخری ملاقات ہوگی۔

موضوعات:



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…