بدھ‬‮ ، 31 دسمبر‬‮ 2025 

کلبھوشن سے ماں اور بیوی کی ملاقات کرانے کے بعد پاکستان اب کیا کرنے جارہا ہے،بھارت کے چہرے پر ہوائیں اڑنے لگیں

datetime 26  دسمبر‬‮  2017 |

اسلا م آ با د (آن لائن) پاکستان کی جانب سے بھارتی دہشت گرد کلبھوشن یادیو سے اس کے اہل خانہ کی انسانی ہمدردی کی بنیاد پر کرائی جانے والی ملاقات کے معاملے کو عالمی عدالت انصاف میں زیرسماعت کیس کا حصہ بنایا جائے گا۔اہل خانہ سے ملاقات کے بعد بھارتی دہشت گرد کلبھوشن یادیوکا تیسرا اعترافی بیان اور ملاقات کی تمام تفصیلات پاکستان کی قانونی ٹیم آئندہ سماعت یا اس سے قبل قانون کے مطابق آئی سی جے میں پیش کرے گی۔

اس ملاقات کوکیس کا حصہ بنانے کا مقصد یہ ہے کہ بھارت اس معاملے پرآئندہ پاکستان کے خلاف کوئی پروپیگنڈا نہیں کرسکے تاہم وزیراعظم کی منظوری کے بعد پاکستان کی قانونی ٹیم اس معاملے میں اپنا تحریری موقف اور تفصیلات عالمی عدالت انصاف میں جمع کرائے گی۔پاکستان کی قانونی ٹیم اب عالمی عدالت انصاف میں مشاورت کے بعد جلد ایک نئی درخواست دائر کرے گی کہ کلبھوشن یادیو کیس پر عالمی عدالت انصاف کے قوانین کا اطلاق نہیں ہوتا لہٰذا مودی حکومت کی جانب سے اپنے دہشت گرد کو بچانے کیلیے جو کیس دائر کیا گیا ہے اس کو آئی سی جے فوری خارج یا مسترد کرے کیونکہ عالمی عدالت انصاف ایک دہشت گرد کو بچانے کیلیے دائر کیس کی سماعت نہیں کرسکتی۔ ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ پاکستان کی جانب سے بھارتی دہشت گرد کلبھوشن یادیو سے اس کے اہل خانہ کی ملاقات سے ’’ ویا نا کنونشن ‘‘ یا جینوا کنونشن یا کسی اور عالمی قانون یا معاہدہ کا کوئی تعلق نہیں ہے جب کہ اس ملاقات سے قبل پاکستان نے بھارت کو سفارتی ذرائع سے آگاہ کردیا تھا کہ بھارتی دہشت گرد کلبھوشن یادیو کو اس کی والدہ وانتی سودھی یادیو اور بیوی چیتنکاوی یادیو سے ملاقات کی اجازت صرف’’ انسانی ہمددری‘‘ کی بنیاد پر دی گئی ہے۔ بھارتی خفیہ ایجنسی ’را‘ کا

ایجنٹ کلبھوشن یادیو ایک دہشت گرد ہے اور پاکستان کے قانون کے مطابق دہشت گردی کا الزام ثابت ہونے پر فوجی عدالت نے کلبھوشن یادیو کو سزائے موت سنائی ہے۔ کلبھوشن یادیو ’’عام قیدی نہیں ‘‘ ہے بلکہ بڑا دہشت گرد ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان کی جانب سے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر بھارتی دہشت گرد کلبھوشن یادیو سے اس کے اہل خانہ کی ملاقات کرانے کے بعد بھی پاک بھارت مذاکرات کی بحالی کا فی الحال کوئی امکان نظر نہیں آرہاہے اور نہ اس معاملے سے مذاکرات کا کوئی تعلق ہے۔واضح رہے کہ پاکستان بھارتی دہشت گرد کو کسی طور پر رہا نہیں کرے گا اور اس معاملے پر کسی عالمی دباؤ، سفارش اور مطالبے کو تسلیم نہیں کیا جائے گا جب کہ بھارتی دہشت گرد کلبھوشن یادیوکی سزا پر عمل درآمد یا اس سے متعلق کوئی بھی فیصلہ پاکستان کے قانون کے مطابق کیا جائے گا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کام یابی کے دو فارمولے


کمرہ صحافیوں سے بھرا ہوا تھا‘ دنیا جہاں کا میڈیا…

وزیراعظم بھینسیں بھی رکھ لیں

جمشید رتن ٹاٹا بھارت کے سب سے بڑے کاروباری گروپ…

جہانگیری کی جعلی ڈگری

میرے پاس چند دن قبل ایک نوجوان آیا‘ وہ الیکٹریکل…

تاحیات

قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…