لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) ایم کیوایم پاکستان کے پار لیمانی لیڈر خالد مقبول صدیقی نے (ن) لیگی وزراء کی موجودگی میں (ن) لیگ کوموروثی سیاست سے باہر نکلنے کا مشورہ دیدیا ۔ اتوار کے روز الحمراء میں تقریب سے خطاب کے دوران خالد مقبول صدیقی نے وزیر داخلہ احسن اقبال اور خواجہ سعد رفیق کی موجودگی(ن) لیگ کو مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ (ن) لیگ موروثی سیاست سے نکلے گی تو ہم اس کے ساتھ کھڑے ہوں گے ۔
انہوں نے کہا کہ انسان کی آزادی کا فیصلہ انسان خود کرتا ہے خواجہ رفیق اس بات پر یقین رکھتے تھے کہ پاکستان صرف جمہوریت کے رستے منزل پر پہنچ سکتا ہے جو جمہوریت کو خاندانوں میں نہیں عوام میں دیکھنا چاہتے تھے غیر جمہوری قوتیں ہمیں جمہوریت کا سہولت کار کہتی ہیں دوسری طرف سہولت یافتہ تنظیمیں ہیں جو جمہوریت چلنے نہیں دیتیں جمہوریت منزل بھی ہے اور منزل تک پہنچنے کا راستہ بھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اقوام عالم میں سر اٹھا کر صرف جمہوریت کے ذریعے چلا جا سکتا ہے جمہوریت کے ثمرات صرف سیاستدان تک ہی نہیں عوام تک پہنچنے چاہیے اس جمہوریت کا ساتھ دینا چاہیے جس کا خواب قائد اعظم اور علامہ اقبال نے دیکھا۔ دریں اثناء وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے نئے مقدمہ کے ’’ڈر ‘‘سے کارکنوں کو طاہر القادری کیخلاف نعر ے بازی سے روک دیا ۔ الحمراء میں وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق جب خطاب کر رہے تھے اسی دوران کچھ کارکنوں نے ڈاکٹر طاہر القادری کے خلاف نعرے لگائے مگر خواجہ سعد رفیق نے کارکنوں کو فوری روکتے ہوئے کہا کہ آپ طاہر القادری کے خلاف نعرے نہ لگائے کہیں وہ پھر میرے خلاف کوئی نیا مقدمہ درج نہ کروا دیں۔ ایم کیوایم پاکستان کے پار لیمانی لیڈر خالد مقبول صدیقی نے (ن) لیگی وزراء کی موجودگی میں (ن) لیگ کوموروثی سیاست سے باہر نکلنے کا مشورہ دیدیا ۔