اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان پیپلز پارٹی نے کہا ہے کہ چیئر مین سینٹ میاں رضا ربانی کے بیانات پارٹی کے نہیں بلکہ ذاتی حیثیت میں تصور کئے جائیں ۔اتوار کو بلاول ہاؤس سے جاری ایک بیان میں یادلایا کہ رضا ربانی نے چیئر مین سینٹ بننے کے بعد پارٹی سے استعفیٰ دیدیا تھا ۔بیان میں کہاگیا کہ میاں رضا ربانی کے بیانات پارٹی کے نہیں بلکہ ذاتی حیثیت میں تصور کئے جائیں ۔ یاد رہے کہ پیپلز پارٹی کی جانب سے بیان ایسے وقت میں
آیا ہے جب چیئر مین سینٹ رضا ربانی نے اسلام آباد میں سپیکر کانفرنس میں امریکہ پر شدید تنقید کی ۔ چیئر مین سینٹ رضا ربانی نے سپیکرز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ پاکستان ایک خودمختار ملک ہے اور اسے کسی دوسرے ملک سے نوٹس لینے کی ضرورت نہیں۔ان کا کہنا تھا کہ امریکہ ٗ اسرائیل اور بھارت کا نیا گٹھ جوڑ بن گیا ہے جبکہ امریکہ بھارت کو خطے کا تھانیدار بنا رہا ہے اور جب تک بھارت برابری کی بنیاد پر بات نہیں کرتا خطے میں امن نہیں ہوسکتا۔چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ امریکہ افغانستان میں ناکامی کی ذمیداری پاکستان پر ڈال رہا ہے تاہم پاکستان اپنی سالمیت پر ہرگز سمجھوتا نہیں کرے گا، ہمیں امریکی پالیسی میں افغانستان میں ان کی شکست نظر آئی جبکہ امریکہ نے دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی قربانیوں کو فراموش کیا۔ رضا ربانی نے کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے روس ، چین ، شمالی کوریا، ایران اور دہشت گردوں کو چیلنج قرار دیا وقت آگیا کہ ایشیا اپنی قسمت کے فیصلے خود کرے ورنہ تاریخ ہمیں معاف نہیں کریگی۔ پاکستان پیپلز پارٹی نے کہا ہے کہ چیئر مین سینٹ میاں رضا ربانی کے بیانات پارٹی کے نہیں بلکہ ذاتی حیثیت میں تصور کئے جائیں ۔اتوار کو بلاول ہاؤس سے جاری ایک بیان میں یادلایا کہ رضا ربانی نے چیئر مین سینٹ بننے کے بعد پارٹی سے استعفیٰ دیدیا تھا بیان میں کہاگیا کہ میاں رضا ربانی کے بیانات پارٹی کے نہیں بلکہ ذاتی حیثیت میں تصور کئے جائیں ۔