اسلام آباد(آن لائن)وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا ہے کہ دھرنے والوں سے معاہدے پر خون کے گھونٹ پی کر دستخط کیے، ملک کو انتشار سے بچانے کیلئے خود کو جھکا کر قیمت چکائی ، ختم نبوت حلف نامے کی ترمیم میں پی ٹی آئی کے 4لوگ بھی شامل ہیں۔پی ٹی آئی والے پٹرول کی خوشبو پر ماچس کی تیلی لگاتے ہیں۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا کہ پاکستان میں اسوقت اقتصادی استحکام آرہا تھا،
پاکستان میں سی پیک کامیاب ہورہا تھا اور آئندہ الیکشن میں چندمہینے رہ گئے تھے یہ نظر آرہا تھا کہ اگر پانچ سال بعد جمہوری حکومت کی مدت پوری ہونے کے بعد انتخابات ہوگئے تو دنیا میں پاکستان کی ساکھ بہتر ہو جائے گی ، ہمارے سیاستدانوں نے غیر ذمہ داری کا ثبوت دیا۔ عمران خان کی جماعت نے سینٹ اور قومی اسمبلی میں ختم نبوت قانون سازی میں بھرپور حصہ لیا ۔ انہوں نے کہا کہ سینٹ میں مسلم لیگ ن نے حافظ حمد اللہ کی تجویز سے اتفاق کیا ہم اس ترمیم کو اپنی اصل پوزیشن میں لے آئیں گے تو پی ٹی آئی کے چار اراکین اس کمیٹی میں شامل تھے انہوں نے قانون سازی میں بھرپور حصہ لیا اور کسی موقع پر کسی نے اختلافی نوٹ نہیں لکھا ، اس کو منافقت کہتے ہیں اسکو پٹرول کی خوشبو کے اوپر ماچس کی تیلی لگانا کہتے ہیں، پی ٹی آئی والے موقع پرستی کی سیاست کرتے ہیں، ان کو کوئی احساس نہیں کہ ملک کے اندر اگر آگ لگ گئی تو اس ملک کے اندر ہم سب جل سکتے ہیں۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ جب دھرنے والے لاہور سے اسلام آباد کیلئے روانہ ہوئے توہماراپنجاب حکومت سے رابطہ تھا ۔ پنجاب حکومت کی جانب سے رانا ثناء اللہ ان سے مذاکرات کررہے تھے ، ان لوگوں نے یقین دہانی کرائی کہ وہ پہلے و شاید گجرات میں مارچ ختم کردیں گے یا اسلام آباد پہنچ کر دعائے خیر
کرکے واپس آجائیں گے اور صرف احتجاج ریکارڈ کراکر واپس آجائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ ان دنوں میں چہلم کے جلوس بھی نکل رہے تھے۔ سیکیورٹی خطرہ بھی موجود تھا ، ہم نے اس لئے احتیاط برتی اور ایکشن نہیں لیا ، ہم نے دھرنے والوں پر اعتماد کیا لیکن انہوں نے سمجھوتے کی وعہد خلافی کی۔ احسن اقبال نے کہا کہ سازش کا مقصد یہ تھا کہ ملک میں مسلکی بنیادوں پر جلاؤ گھیراؤ ہو اور فساد اور فتنہ پھیلے ہم نے علماء و مشائخ کے ذریعے دھرنا
والوں پر دباؤ ڈالا اور ساز ش کو ناکام بنانے کی کوشش کی۔ انہوں نے کہا کہ بیرونی سازشیں پاکستانی لوگوں کی نفسیات کو سازشیں کرتی ہیں، دھرنا بھی ایک سازش تھی ہم نے اس سازش کو ناکام بنا یا، ہمیں معلوم تھا کہ دھرنے والوں کے پاس اسلحہ موجود ہے اور تربیت یافتہ لوگ موجود تھے۔ انہوں نے کہا کہ تین ماہ سے بتا رہا ہوں کہ ملک حالت جنگ میں ہے ، بیرونی طاقتیں گیم تھیوری کے تحت اپنا ایجنڈہ لاتی ہیں ، پاکستان میں سی پیک کامیاب ہورہا ہے ، سازشی سی پیک کو ناکام بنانا چاہتے ہیں ۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ دھرنے والوں کے سارتھ معاہدہ پر خون کے گھونٹ پی کر دستخط کیے، ملک کو انتشار سے بچانے کیلئے خود جھک کر قیمت چکائی ، دھرنے کا منطقی انجام فسادات تھا، آپریشن کا عدالت نے براہ راست حکم دیا، ہم مزاکرات سے مسئلہ حل کرنا چاہتے تھے، ہم نے 126دن کے مقابلہ میں 20دن میں دھرنا ختم کردیا ، اس معاہدے پر عمل درآمد سے انتشار سے بچا جاسکتا ہے۔