اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) مسلم لیگ( ن )کے صدر اور سابق وزیراعظم نوازشریف کی اعلی عدلیہ اور مقتدر اداروں پر کڑی تنقید کے باوجود ان کے چھوٹے بھائی مفاہمتی مشن جاری رکھے ہوئے ہیں اور اس کے لیے وہ پس پردہ رابطے اور ملاقاتیں بھی کر رہے ہیں۔ذرائع نے بتایا کہ مقتدرحلقوں کے قریب گردانے جانے والے
وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے فیض آباد دھرنے کی طرح لاہور کا دھرنا ختم کرنے کے لئے مدد طلب کرنے کے حوالے سے بدھ کو اسلام آباد کا ہنگامی دورہ کیا اور بعض اہم ملاقاتیں بھی کی ہیں۔ ذراثع کا کہنا ہے کہ واضح طور پر اپنے بڑے بھائی نواز شریف کی پالیسوں سے اختلاف رائے رکھنے والے شہباز شریف اپنی اسی عادت کی وجہ سے مقتدر حلقوں میں کافی اثر رو رسوخ رکھتے ہیں۔۔ فیض آباد کا دھرنا ختم ہوا تو اسی طرز کا دھرنا لاہور میں شروع ہوا تو شہباز شریف کو اپنے خیر خوا یاد آئے اور شہباز شریف نے اسلام آباد کا آڑھائی گھنٹے کا ہنگامی دورہ کیا ۔ اس دورہ میں ایک مقتدرہ ادارے کے سربراہ اور اعلیٰ افسران سے ملاقاتیں کیں جبکہ ایک اہم عرب اسلامی ملک کے سفیر سے بھی انہوں نے ملاقات کی ہے۔ ان ملاقاتوں میں درخواست کی گئی کہ لاہور کا دھرنا ختم کروانے کے لئے کردار ادا کریں۔۔ شہباز شریف کا موقف تھا کہ پنجاب میں رینجرزپہلے سے ہی موجود ہے جس کے پاس خصوصی اختیارات بھی ہیں۔ ملاقاتوں میں تمام معاملات کو افہام وتفہیم سے حل کرنے پر بھی بات کی گئی۔ ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ شہباز شریف پس پردہ رابطوں کے ذریعہ تعلقات کو مزید بہتر بھی بنانا چاہتے ہیں۔۔خصوصی جہا ز سے انے والے شہبازشریف اڑھائی گھنٹے بعد اسی جہاز سے واپس چلے گئے ۔