اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) سینئر صحافی و تجزیہ کار چوہدری غلام حسین نے کہاکہ رات دو بجے آرمی آفیسر کو زاہد حامد کے گھر بھیجا گیا، تفصیلات کے مطابق سینئر صحافی چوہدری غلام حسین نے کہا کہ سابق وفاقی وزیر قانون زاہد حامد سے رات 2 بجے ان کی رہائش گاہ پر جا کر استعفیٰ لیا گیا، انہوں نے کہا کہ زاہد حامد نے استعفیٰ دینے کی پیش کش تو کی تھی لیکن وہ استعفیٰ دینے کے لیے تیار نہیں تھے، انہوں نے انکشاف کرتے ہوئے کہاکہ جس روز فیض آباد دھرنے پر آپریشن شروع ہوا، اس رات وزیراعظم
کے حکم پر ایک فوجی افسر کو زاہد حامد کے گھر بھیجا گیا، سینئر صحافی غلام حسین نے کہا کہ زاہد حامد ان تمام باتوں سے بے خبر اپنی لاہور میں واقع رہائش گاہ پر سو رہے تھے کہ فوجی افسر رات دو بجے ان کے گھر پہنچے اور انہیں جگایا گیا، فوجی افسر نے سابق وفاقی وزیر قانون زاہد حامد سے کہا کہ آپ نے جو استعفے کی پیش کش کی تھی اس پر اب عمل کرنے کا وقت آ گیا ہے، اس موقع پر فوجی آفیسر نے کہا کہ اگر آپ کی کوئی ڈیمانڈ ہے تو بتائیں، اس طرح رات کے دو بجے زاہد حامد سے استعفیٰ لیا گیا۔