لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) سینئر سیاستدان مخدوم جاوید ہاشمی نے کہا ہے کہ پاکستان کو مضبوط جمہوری استحکام کی ضرورت ہے، فوج بھی جمہویرت کی مضبوطی کے لئے کردار ادا کرے،ختم نبوت مسلمانوں کے لئے بہت نازک مسئلہ ہے، دھرنا ایک بہت بڑے جذباتی ولولے کا اظہار تھا لیکن دھرنے کو مس ہینڈل کیا گیا۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت وقت کو
قوم کی غلط فہمیوں کا جواب دینا چاہیے اور تمام فریقین کو احتیاط سے کام لینا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ دھرنا آخری مرحلہ تھا اگر کچھ ہو جاتا تو حکومت ٹوٹ بھی سکتی تھی۔ فوج اس ملک کا طاقتور ترین ادارہ ہے یہاں انہوں نے ثابت کیا کہ جو کام حکومت نہیں کر سکی انہوں نے کر دیا اور دھرنا ختم کرا دیا ہے لیکن مصالحت فوج کا کام نہیں ۔ انہوں نے کہا فوج حکومت کا ہر آئینی حکم ماننے کی پابند ہے، اس ملک کو جمہوریت کی ضرورت ہے، 70سالہ سے فوج کو اپنا کام کرنے کی بجائے سیاست میں ملوث کیا جاتا رہا، سیاست میں ملوث کرنے والے بھی فوج کے دشمن ہیں۔جاوید ہاشمی کا کہنا تھا کہ سینیٹ اور قومی اسمبلی کے انتخابات وقت پر ہوتے دیکھ رہا ہوں، کچھ قوتیں اور پارٹیاں نہیں چاہتی کہ مسلم لیگ (ن) کی سینیٹ میں اکثریت ہو، کچھ لوگ مسلم لیگ (ن) سے مستعفی بھی ہوں گے لیکن انتخابات سے پہلے ایسا ہوتا ہے لیکن مسلم لیگ (ن) ہی ملک کی سب سے بڑی جماعت ہے۔ انہوں نے کہا پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ (ن) میں کوئی تعاون نہیں دیکھ رہا اور نہ ہی بڑا اتحاد بنتے ہوئے نظر آرہا ہے۔ ان کا کہنا تھا تحریک انصاف بڑی پارٹی بننے کی کوشش کر رہی ہے لیکن عمران خان کا طرز سیاست ان کے لئے مشکلات کا باعث ہے، تحریک انصاف وہ جماعت ہے جس کا اپوزیشن میں رہتے ہوئے گراف نیچے آیا ہے۔