اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) ساق وفاقی وزیر قانون زاہد حامد استعفیٰ دینے کے بعد معافی کیلئے مکہ مکرمہ جا پہنچے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق سابق وفاقی وزیر قانون زاہد حامد اپنے عہدے سے استعفیٰ دینے کے بعد اللہ کے حضور حاضری اور معافی کے لیے مکہ مکرمہ جاپہنچے جبکہ انکے مکہ مکرمہ میں خانہ کعبہ کے سامنے لے گئی تصویر سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر وائرل ہوگئی ہے جس پر لوگ اپنی اپنی رائے کا اظہار کر رہے ہیں۔
واضح رہے کہ انتخابی ایکٹ بل میں ختم نبوت کے حلفے نامے میں تبدیلی کے بعد اسلام آباد میں مذہبی جماعت نے دھرنا دیا جو 21 روز جاری رہا اور دھرنے کے شرکا نے وزیر قانون زاہد حامد کے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا جس پر زاہد حامد نے استعفیٰ دیا تھا۔دریں اثنا سابق وفاقی وزیر قانون زاہد حامد کی سبکدوشی کے بعد انہیں اہم ملک میں سفیر بنائے جانے کا امکان۔ تفصیلات کے مطابق تحریک لبیک کے دھرنے کے بعد حکومت اور دھرنا قائدین کے درمیان فوج کی ثالثی میں ہونے والے معاہدے کے تحت وفاقی وزیر قانون زاہد حامد وزارت سے استعفیٰ دے چکے ہیں اور ان کا استعفیٰ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے قبول کرلیا ہے۔ استعفیٰ دینے سے قبل زاہد حامد کی شہباز شریف سے دو گھنٹے طویل ملاقات بھی ہوئی تھی ۔ اب خبر یہ ہے کہ زاہد حامد کو اہم ملک میں سفیر بنائے جانے کا امکان ہے اور یہ فیصلہ چند ہی دنوں میں سامنے آجائے گا جس کے بعد زاہد حامد اپنے اہل خانہ کے ہمراہ ملک سے باہر چلے جائیں گے۔