لاہور(آئی این پی )وزیرقانون پنجاب رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ لاؤڈ سپیکر پر کوئی پابندی نہیں ہے ، لاؤڈسپیکر ہر جلسے پر استعمال ہوتے ہیں، فیض آباد میں دھرنے والوں کو نامعلوم جگہ سے کھانا آرہا تھا ،وائرل ہوئی آڈیو کی تحقیقات ہونی چاہیے ،میرا علماء کی کمیٹی کے سامنے پیش ہونے کا کوئی ارادہ نہیں ہے ، مظاہرین کا ارادہ دھرنا دینے کا نہیں تھا ،
بیچ میں کچھ اور قوتیں شامل ہوئیں اور معاملہ بگڑتا چلا گیا، جن کے خلاف دہشت گردی کے کیسز ہیں ان کو رہا نہیں کیا جائے گا ۔وہ منگل کو نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کر رہے تھے ۔انہوں نے کہا کہ زاہدحامدنے تحریک لبیک والوں کوبتایاکہ حلف نامے میں تبدیلی ہوئی کیسے،پچھلے پیرکو اسلام آباد میں تحریک لبیک والوں سے 3 سیشن ہوئے،نصاب کمیٹی میں تحریک لبیک کے2علماشامل ہوئے تواعتراض نہیں ۔انہوں نے کہا کہ معاہد ے میں پیسوں کی تقسیم،دستخط اورآخری پیرانہیں ہوناچاہیے تھا۔رانا ثناء اللہ نے کہا کہ فیض آباد میں دھرنے والوں کو نامعلوم جگہ سے کھانا آرہا تھا ،ختم نبوتؐ معاملے پر 12مطالبات پیش کئے گئے ،وائرل ہوئی آڈیو کی تحقیقات ہونی چاہیے ،میرا علماء کی کمیٹی کے سامنے پیش ہونے کا کوئی ارادہ نہیں ہے ، مظاہرین کا ارادہ دھرنا دینے کا نہیں تھا ،بیچ میں کچھ اور قوتیں شامل ہوئیں اور معاملہ بگڑتا چلا گیا۔رانا ثناء اللہ نے کہا کہ جن کے خلاف دہشت گردی کے کیسز ہیں ان کو رہا نہیں کیا جائے گا،دھرنے سے میرا کوئی تعلق نہیں ہے ،معاہدے کی ضمانت دینے اور معاہدہ کرنے والے جانیں ، راجہ ظفر الحق کی رپورٹ بالکل سامنے آئے گی ، مقدمات میں ملوث افراد عدالت سے ضمانت پر رہا ہوسکتے ہیں ،لاؤڈ سپیکر پر کوئی پابندی نہیں ہے ، لاؤڈسپیکر ہر جلسے پر استعمال ہوتے ہیں ۔