اسلام آباد( این این آئی )احتساب عدالت نے شریف خاندان کیخلاف دائر ریفرنسز کی سماعت اسلام آباد ہائیکورٹ میں دائر ریفرنسز کو یکجا کرنے سے متعلق درخواست کا فیصلہ سامنے آنے تک ملتوی کرنے کی درخواست کو منظور کر لی جس کے بعد سماعت4دسمبر تک ملتوی کر دی گئی ۔گزشتہ روز احتساب عدالت کے جج محمد بشیر کے رو برو تین ریفرنسز کی سماعت ہوئی جس کیلئے سابق وزیر اعظم محمد نواز شریف اپنی صاحبزادی مریم نواز
اور داماد کیپٹن (ر)محمد صفدر کے ہمراہ احتساب عدالت میں پیش ہوئے تاہم سابق وزیراعظم کے وکیل خواجہ حارث عدالت میں موجود نہ تھے ۔اس موقع پر نواز شریف کے معاون وکیل نے عدالت کے پوچھنے پر بتایا کہ خواجہ حارث سپریم کورٹ میں مصروف ہیں اس لئے وہ پیش نہیں ہو سکتے۔وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ تین ریفرنسز یکجا کرنے کے حوالے سے اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ محفوظ ہے جو اسی ہفتے آنے کا امکان ہے ، اسلام آباد ہائیکورٹ نے کنفیوژن سے بچنے کیلئے مختصرحکم نہیں دیا،استدعا ہے کہ سماعت 4دسمبر تک ملتوی کردی جائے۔جس پر ڈپٹی پراسیکیوٹر نیب نے کہا کہ پھر سماعت ملتوی کرنے کی درخواست میں یہ استدعا ہونی چاہیے تھی۔عدالت نے سوال کیا کہ دو گواہ عدالت میں موجود ہیں، ان کا کیا کریں ۔جج محمد بشیر نے استفسارکیا کہ پھرہم پیرکو ایک اورگواہ بھی بلا لیتے ہیں جس پر نیب پراسیکیوٹرنے کہا کہ پہلے بلائے گئے گواہوں کے بیانات ریکارڈ ہونے دیں۔ جس پر نواز شریف کے معاون وکیل نے کہا کہ اگر عدالت سمجھے ہماری وجہ سے تاخیر ہوئی توپیر سے مسلسل تین دن آجائیں گے۔ڈپٹی پراسیکیوٹر نیب نے موقف اختیار کیا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے فیصلہ محفوظ کیا، ٹرائل پر اسٹے آرڈر نہیں دیا اور اگر حکم امتناع نہیں ملا تو ٹرائل چلنا چاہیے۔
نیب کے افسر نے کہا کہ عدالت نے یہ نہیں کہا کہ کب فیصلہ سنائیں گے، ہو سکتا ہے دو ماہ میں بھی فیصلہ نہ آئے۔فاضل جج نے نواز شریف کے وکیل سے سوال کیا کہ آپ نے تینوں ریفرنسز میں ایک فرد جرم عائد کرنے کی استدعا کی ہے جس پر ان کا کہنا تھا کہ ہم نے متبادل استدعا بھی کی ہے کہ کم از کم دو ریفرنسز ہی یکجا کر دیں۔بعد ازاں عدالت نے سماعت 4 دسمبر تک کیلئے ملتوی کردی۔قبل ازیںسابق وزیراعظم اپنی صاحبزادی مریم نواز کے ہمراہ پیشی کے لئے لاہور سے اسلام آباد پہنچے توایئرپورٹ پر میئر اسلام آباد شیخ انصر اوردیگر نے ان کا استقبال کیا جس کے بعد نواز شریف اور مریم نواز احتساب عدالت پہنچے۔اس موقع پر سکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کئے گئے تھے۔