ٓاسلام آباد (آن لائن) قائد ایوان راجہ ظفر الحق کی رپورٹ کے مطابق زاہد حامد اور انوشہ رحمان کے استعفے پر ’’ن‘‘لیگ میں شدید اختلافات تھے لیکن شہباز شریف نے اندرونی طور پر زاہد حامد کو استعفے پر قائل کرکے قوم کو بحران سے بچالیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیر قانون زاہد حامد کے استعفے پر مسلم لیگ ن میں شدید اختلافات سامنے آگئے ن لیگ کی سینئر قیادت کے اہم رکان زاہد حامد کے استعفے کے حق میں نہیں تھے سینئر ارکان
کا خیال تھا کہ زاہد حامد کی استعفیٰ حکومت کو نیچا دیکھا نے مترادف ہے مگر شہباز شریف نے ایک گھنٹے کی طویل ملاقات سے زاہد حامد کو ملکی مفاد کی خاطر مستعفی ہونے پر آمادہ کرلیا۔ شہباز شریف کا کہنا تھا کہ یہ معاملہ ملکی معاملہ ہے ملک کو نقصان نہیں ہونا چاہیے اگر ایک وزیر استعفیٰ دے دیں تو اس سے فرق نہیں پڑتا مگر ملکی حالات خراب نہیں ہونے چاہئے جبکہ وزیر اعطم کی زیر صدارت اجلاس میں طے پایا تھا کہ ظفر الحق رپورٹ کے مطابق2وزراء استعفیٰ دینگے کیونکہ دھرنے والوں کا مطالبہ زاہد حامد کا مستعفی ہونا تھا تو اسی لیے دوسرے وزراء کو بچانے کے لئے زاہد حامد کی قربانی دینا پڑی اور پارٹی معاملات بھی معمول پر لانے کیلئے شہباز شریف تگ دو کررہے ہیں ۔