اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک،آئی این پی)حکومت نے مذہبی جماعتوں کے مطالبات کے حوالے سے ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کیا،حکومت نے 100پیاز اور جوتے کھائے تب جا کر مانی۔اس کھیل کے سب سے گندے کھلاڑی رانا ثناء اللہ تھے جبکہ پاک فوج نے تمام معاملات خوش اسلوبی سے طے کئیے۔ان خیالات کا اظہار عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے اپنے ایک بیان میں کیا۔شیخ رشید کا مزید کہنا تھا کہ راجہ ظفر الحق کی رپورٹ میں جن ذمہ
داروں کی نشاندہی کی گئی ہے انکو سزا ملنی چاہیے مجھے یقین ہے کہ رپورٹ میں زاہد حامد کے ساتھ ساتھ انوشہ رحمن کا بھی ذکر ہو گا ۔دریں اثنا وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے وزیر قانون زاہد حامد کا استعفیٰ منظور کرلیا، استعفیٰ دھرنا مظاہرین کے ساتھ ہونے والے معاہدے کے تحت دیا گیا ، زاہد حامد کی وزیر اعلیٰ پنجاب شہبازشریف سے ملاقات میں اس بات پراتفاق کیا گیا کہ دھرنا بحران سے نمٹنے کے لیے استعفیٰ دیا جائے گا، استعفیٰ منظور ہونے کے بعد دھرنا قائدین نے اعلان کیا کہ 12گھنٹے کے اندرتمام دھرنے کے شرکاء پرامن طورپر جگہ خالی کردیں گے۔پیر کو وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے زاہد حامد کا استعفیٰ منظور کرلیا، زاہد حامد نے گزشتہ رات وزیر قانون کے عہدے سے استعفیٰ دیا تھا، استعفیٰ دھرنا مظاہرین کے ساتھ ہونے والے معاہدے کے تحت دیا گیا،شہبازشریف کے ساتھ ملاقات میں اس بات پر اتفاق کیا گیا تھا کہ دھرنے کے معاملے کو حل کرنے کے لیے زاہد حامد استعفیٰ دے دیں گے،اس معاملے پر سابق وزیراعظم محمد نوازشریف کو بھی اعتماد میں لیا گیا۔استعفیٰ کے بعددھرنا قائدین نے اعلان کیا کہ وہ 12گھنٹے کے اندر اپنا دھرنا ختم کرکے فیض آباد اوردیگر شہروں میں دھرنے ختم کردیں گے۔