اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) وزیر قانون زاہد حامد کے استعفیٰ کے بعد حکومت اور دھرنا مظاہرین میں مذاکرات کامیاب ، دھرنا جلد ختم کرنے کا امکان ۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق حکومت اور دھرنا مظاہرین میں مذاکرات کامیاب ہو گئے ہیں اور معاملات طے پا گئے ہیں۔ تحریک لبیک یا رسول اللہ کے قائدین کی جانب سے اہم نیوز کانفرنس اب سے کچھ ہی دیر بعد کئے جانے کا امکان ہے جس میں دھرنا
ختم کرنے کا اعلان متوقع ہے۔ حکومت سے معاہدہ طے پا جانے کے بعد دھرنا قائدین کا ڈیڑھ گھنٹہ تک اجلاس جاری رہا جس میں اب کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔ مختلف نجی ٹی وی چینلز کی رپورٹ کے مطابق معاہدے پر دستخط ہو چکے ہیں جبکہ معاہدے طے پانے کے بعد دھرنے کے گرد تعینات پولیس ، ایف سی اور رینجرز کی نفرتی بتدریج کم ہونا شروع ہو گئی ہے۔ طے پائے جانیوالے معاہدے کے تحت تحریک لبیک یا رسول اللہ زاہد حامد کے خلاف کوئی فتویٰ جاری نہیں کرے گی جب کہ راجہ ظفر الحق کی انکوائری رپورٹ 30 دن میں منظر عام پر لائے جائے گی۔ معاہدے کے مطابق تین دن تک مذہبی جماعتوں کے تمام کارکنوں کو رہا کر دیا جائے گا اور دھرنے پر حکومتی ایکشن کے خلاف 30 دن کے اندر اندر انکوائری کرکے ذمہ داروں کا تعین بھی کیا جائے گا۔معاہدے کے مطابق دھرنا قائدین کی جانب سے اس بات کا یقین دلایا گیا ہے کہ معاہدے کی شرائط کے مطابق وہ نہ صرف دھرنا ختم کریں گے بلکہ ملک بھر میں اپنے ساتھیوں کو پُرامن رہنے کی درخواست بھی کریں گے۔بتایا جاتا ہے کہ یہ معاہدہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی جانب سے نمائندہ وفد کی خصوصی کاوشوں کے ذریعے طے پایا ہے۔ معاہدہ آرمی چیف کے نمائندے میجر جنرل فیض حمید کی وساطت سے طے پایا اور انہوں نے دستاویز پر بھی دستخط کئے۔