اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) وفاقی وزیر قانون زاہد حامد نے ایک مرتبہ پھر ختم نبوتؐ کے قانون پر اپنا موقف واضح کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کا کسی بھی احمدی، لاہوری یا قادیانی گروپ سے کوئی تعلق نہیں ہے اور وہ ختم نبوت کیلئے اپنی جان بھی قربان کر سکتے ہیں۔انگریزی روزنامے ’’دی نیشن“ کے مطابق وفاقی وزیر قانون زاہد حامد نے اپنے بیان میں کہا کہ وہ ختم نبوتؐ پر غیر مشروط ایمان رکھتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا ” میں اور میرا خاندان
نبی کریم حضرت محمد ﷺ کیلئے اپنی جانیں بھی قربان کر سکتے ہیں۔“۔ انہوں نے کہا ”آئین پاکستان کے مطابق احمدی غیر مسلم ہیں اور میں اس قانون کی مکمل حمایت کرتا ہوں۔“واضح رہے کہ اس سے پہلے ملک بھر میں فسادات پھوٹنے کے بعد وفاقی وزیر قانون زاہد حامد نے اپنے استعفے کی پیشکش کی ہے، تفصیلات کے مطابق بیس روز سے جاری تحریک لبیک کا سب سے بڑا مطالبہ ہی وفاقی وزیر قانون زاہد حامد کا استعفیٰ تھا مگر آپریشن سے قبل حکومت ٹس سے مس نہ ہوئی اور نہ ہی زاہد حامد نے استعفے کی پیشکش کی مگر اب انہوں نے استعفیٰ دینے کی پیش کش کر دی ہے، وزیر قانون زاہد حامد کا کہنا ہے کہ اگر ان کے استعفے سے حالات ٹھیک ہو سکتے ہیں تو وہ استعفیٰ دینے کیلئے تیار ہیں، زاہد حامد نے وزیراعظم کو بھی استعفیٰ پیش کرنے سے متعلق مطلع کر دیا ہے، زاہد حامد نے وزیراعظم سے درخواست کی ہے کہ حالات کی بہتری کیلئے انہیں استعفیٰ دینے کی اجازت دی جائے لیکن وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی طرف سے ابھی تک کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیاگیا ہے