لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) دفاع پاکستان کونسل میں شامل مذہبی و سیاسی جماعتوں کے قائدین نے کہا ہے کہ اسلام آباد دھرنے کے شرکاء کے خلاف آپریشن کی بجائے مذاکرات سے مسئلہ حل کیا جائے،گرفتار مظاہرین کو رہا کیا جائے اور زخمیوں کو فوری طبی امداد دی جائے،میڈیا کی بندش درست نہیں،تشدد سے ملک میں انارکی پھیلے گی اور دشمنوں کے مذموم عزائم کی تکمیل ہو گی،ختم نبوت پر ہر مسلمان کی جان قربان ہے،آئین میں ترمیم کے ذمہ داروں کو
بے نقاب کر کے سزا دی جاتی تو دھرنے جیسے مسائل پیدا نہ ہوتے،دفاع پاکستان کونسل نے ملک کی بدلتی ہوئی موجودہ صورتحال پر انتہائی اہم اجلاس 29نومبر بروز بدھ کو لاہور میں طلب کر لیا،مرکز القادسیہ چوبرجی میں ہونے والے اجلاس میں مذہبی و سیاسی جماعتوں کے قائدین شریک ہوں گے۔ان خیالات کا اظہار دفاع پاکستان کونسل کے چیئرمین مولانا سمیع الحق،جماعۃ الدعوۃ پاکستان کے سربراہ پروفیسر حافظ محمد سعید،جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق،جماعۃ الدعوۃ سیاسی امور کے سربراہ پروفیسر حافظ عبدالرحمان مکی،جمعیت علماء پاکستان کے صدر صاحبزادہ ڈاکٹر ابوالخیر محمد زبیر،جماعت اسلامی کے سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ،دفاع پاکستان کونسل کے چیف کو آرڈینٹر محمد یعقوب شیخ،مسلم لیگ فنکشنل کے سینئر نائب صدر محمد علی درانی،جمعیت علماء پاکستان کے سیکرٹری جنرل صاحبزادہ شاہ اویس نورانی،جمعیت اہلحدیث کے ناظم اعلیٰ علامہ ابتسام ظہیر،جماعت اہلحدیث کے امیر حافظ عبدالغفار روپڑی،مسلم لیگ(ق) کے نائب صدر اجمل خان وزیر،تحریک جوانان پاکستان کے چیئرمین محمد عبداللہ گل نے اپنے ایک بیان میں کیا۔رہنماؤں نے کہا کہ نااہل حکمرانوں نے ایک طرف اسلام آباد میں دھرنے کے شرکاء پر تشدد کیا تو دوسری جانب میڈیا پر بھی پابندی لگا دی گئیں۔اظہار رائے پر پابندی لگانا کسی صورت درست نہیں۔حکومت آپریشن کی بجائے مذاکرات کے ذریعے مسئلہ کو حل کرے۔
انہوں نے کہا کہ عقیدہ ختم نبوت کے حوالے سے پہلے سے بنے ہوئے قوانین میں کسی قسم کی تبدیلی یا ترمیم کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جاسکتا۔ حکمرانوں کو یہ بات معلوم ہونی چاہیے کہ مسلمان گناہ گار ہو سکتے ہیں لیکن عقیدہ ختم نبوت اور حرمت رسول کے تحفظ کے لیے کسی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔ پاکستان کلمہ طیبہ کی بنیاد پر لاکھوں جانوں کا نذرانہ پیش کر کے حاصل کیا گیا ملک ہے۔ جن لوگوں نے عقیدہ ختم نبوت میں ترمیم کی کوشش کی انہیں قرار واقعی سزا دینی چاہیے۔
قوم اسلام دشمن قوتوں کی سازشوں کو کسی صورت کامیاب نہیں ہونے دے گی۔انہوں نے کہاکہ راجہ ظفر الحق کی سربراہی میں قائم کی گئی کمیٹی کی رپورٹ جلد منظر عام پر آنی چاہیے اور ملوث عناصر کو قرار واقعی سزائیں دینی چاہییں تاکہ پاکستانی قوم میں پائی جانے والی بے چینی ختم ہوسکے۔ عقیدہ ختم نبوت پر ایمان رکھے بغیر کوئی شخص مسلمان نہیں ہوسکتا۔ ختم نبوت قانون میں ترمیم کی کوشش ایک منظم سازش کے تحت کی گئی۔ ایسی ناپاک جسارت کرنے والوں کو بے نقاب کرنا بہت ضروری ہے۔