اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) بیس روز سے جاری تحریک لبیک کے دھرنے کو ختم کرانے کے لیے دی گئی ڈیڈ لائن کے بعد سکیورٹی فورسز کی طرف سے آپریشن کیا گیا جس میں دو سو سے زائد افراد زخمی ہو گئے ہیں جنہیں مختلف ہسپتالوں میں منتقل کر دیا گیاہے اس کے بعد آپریشن روک دیا گیا لیکن اب سیکیورٹی فورسز کی جانب سے دھرنا مظاہرین کے خلاف آپریشن کا دوسرا دور ہو گا اور اس حوالے سے نئے احکامات کا انتظار کیا جا رہا ہے۔
نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے مطابق مظاہرین کے خلاف ابھی آپریشن نہیں کیا جا رہا لیکن اس کے دوسرے دور کا امکان موجود ہے اور اس دوسرے آپریشن میں تمام اطراف سے منظم کارروائی کی جائے گی تاکہ اس معاملے کو ختم کیا جا سکے اور مظاہرین کو مکمل طور پر منتشر کیا جائے اور گرفتاریاں بھی عمل میں لائی جائیں، نجی ٹی وی چینل کے مطابق مشتعل مظاہرین نے پولیس کی 10سے زائد گاڑیاں نظر آتش کر دی ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ مظاہرین کے خلاف کارروائی معطل ہے اور اب نئے احکامات کا انتظار کیا جا رہا ہے، نجی ٹی وی کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ مظاہرین کی تعداد پانچ ہزار تک پہنچ چکی ہے اور ان شرکاء میں مدارس اور سکولوں کے بچے بھی شامل ہو چکے ہیں۔اس کے علاوہ ملک میں موبائل فون سروس بند کرنے کے لیے سمری وزیراعظم کو بھجوا دی گئی ہے ،حکومت نے ملک بھر میں موبائل فون سروس بند کرنے پر غور شروع کر دیا ہے، حکومت کی طرف سے فیض آباد میں آپریشن شروع کیے جانے کے بعد پورے ملک میں حالات انتہائی کشیدہ ہو گئے ہیں، پورے ملک میں مظاہرے شروع ہونے کے بعد ملک بھر میں چینلز کی نشریات بند کر دیے جانے کے علاوہ سوشل میڈیا بھی بند کر دیا گیا ہے لیکن اب صورتحال کو قابو میں رکھنے کے لیے موبائل سروس بند کرنے پر غور شروع کر دیا گیا ہے اور سروس بند کرنے کے لیے وزیراعظم کو سمری ارسال کر دی گئی ہے، موبائل فون بند کرنے کا حتمی فیصلہ وزیراعظم کے حکم کے بعد ہی کیا جائے گا دوسری طرف پی ٹی اے کا کہنا ہے کہ حکومت نے اگر موبائل فون سروس بند کرنے کا حکم دیا تو سروس بند کر دی جائے گی، ملک میں سوشل میڈیا پر موجود ویب سائٹ حالات بہتر ہونے تک بند رہیں گی۔