اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) مسلم لیگ (ن )کے رہنما اور مظاہرین سے بات چیت کرنے والی حکومتی کمیٹی کے سربراہ راجہ ظفر الحق نے کہا ہے کہ عدالتی ڈیڈ لائن کی وجہ سے آپریشن ناگزیر ہوگیا تھا ۔ بی بی سی سے بات چیت کرتے ہوئے راجہ ظفر الحق نے کہاکہ حکومت
ہائی کورٹ کے حکم کے بعد آپریشن کرنے پر مجبور ہوئی۔راجہ ظفر الحق نے کہا کہ ‘عدالتی ڈیڈ لائن کے بعد آپریشن ناگزیر ہو گیا تھا ٗ جمعے کی رات ساڑھے 12 بجے تک مظاہرین سے مختلف ذرائع سے رابطے کرنے کی کوشش کی گئی۔واضح رہے کہ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد اور راولپنڈی کے سنگم پر فیض آباد انٹر چینج پر جماعت لبیک یا رسول اللہ اور سنی تحریک کے دھرنے کے 20ویں روز حکومت کی جانب سے مظاہرین کے خلاف آپریشن مقامی وقت کے مطابق صبح ساڑھے سات بجے شروع ہوا۔تفصیلات کے مطابق اسلام آباد انتظامیہ کی جانب سے فیض آباد انٹر چینج خالی کر انے کی آخری ڈیڈ لائن جمعہ کی رات بارہ بجے تک دی گئی تاہم مظاہرین نے حکومتی احکامات ماننے سے انکار کر دیا جس کے بعد اسلام آباد اور راولپنڈی کے سنگم پر فیض آباد انٹر چینج پر جماعت لبیک یا رسول اللہ اور سنی تحریک کے دھرنے کے 20ویں روز حکومت کی جانب سے مظاہرین کے خلاف آپریشن مقامی وقت کے مطابق صبح ساڑھے سات بجے شروع ہوا۔ادھر راولپنڈی ٗاسلام آباد میٹرو بس سٹیشنز پر رینجرز کو تعینات کر دیا گیا ہے۔