اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)تحریک لبیک یا رسول اللہ کے دھرنے میںعلی الصبح شروع کئے جانے والے آپریشن کے ردعمل میں ملک بھر میں احتجاج کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے جبکہ حکومت نے ٹی وی چینل نشریات بند کر دی ہیں جبکہ تحریک لبیک کے کارکنوں اور حمایتی جماعتوں نے پورے ملک میں احتجاج شروع کر دیا ہے ۔ تفصیلات کے مطابق تحریک لبیک یا رسول اللہ کے دھرنے میں علی الصبح
شروع کئے جانے والے آپریشن کے ردعمل میں ملک بھر میں تحریک لبیک یارسول اللہ کے کارکنوں اور ان کی حمایتی جماعتوں نے احتجاج شروع کر دیاہے اور فیض آباد دھرنے سے شروع ہونے والا احتجاج ملک بھر میں پھیل چکا ہے۔ حکومت اس صورتحال میں بے بس نظر آتی ہے ۔ لاہور، کراچی، فیصل آباد، گوجرنوالہ، شیخوپورہ، راولپنڈی اسلام آباد سمیت ملک کے کئی شہروں میں نظام زندگی احتجاج کے باعث معطل ہو کر رہ گیا ہے۔ مظاہرین نے جی ٹی روڈ اور مووٹر وے 2کو ٹریفک کیلئے بلاک کر دیا ہے جبکہ ٹی وی نشریات بھی اسلام آباد انتظامیہ کی درخواست پر پیمرا نے بند کردی ہیں۔ مظاہرین نے ریل کی پٹڑیوںکو رکاوٹوں سے بند کر دیا ہے جبکہ فلائٹس بھی معطل ہونے کی اطلاعات موصول ہو رہی ہیں۔ اس صورتحال میں حکومت بالکل بے بس نظر آتی ہے۔ لاہور پنجاب اسمبلی کے باہر میڈیا نمائندوں سے بات کرتے ہوئے تحریک لبیک کے رہنما اشرف جلالی کا کہنا ہے کہ فیض آباد میں کارکنوں پر حکومتی تشدد کا بدلہ لیا جائے گا۔ چند گھنٹے قبل موصول ہونیوالی اطلاعات کے بعد حکومت نے فوج طلب کرنے کیلئے سمری کی تیاری شروع کر دی ہے جبکہ تاحال فوج کے حالات کو کنٹرول کرنے کیلئے میدان عمل میں آنے کی کوئی مصدقہ اطلاع نہیں۔ اسلام آباد انتظامیہ نے بگڑتی ہوئی صورتحال پر بے بسی کا اظہار کر دیا ہے جبکہ راولپنڈی اور اسلام آباد میں نظام زندگی معطل
ہو کر رہ گیا ہے اور راولپنڈی شہر کی تقریباََ ہر گلی اور اہم شاہرائوں پر مظاہرین موجود ہیں۔