اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف نے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے احکامات کو رد کر دیا، تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ (ن) کے صدر میاں محمد نواز شریف وزارتِ عظمیٰ کے عہدے پر نہ ہونے کے باوجود اپنے احکامات منوا رہے ہیں، وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے پارلیمانی وفد کے آسٹریلیا جانے کی منظوری دی
لیکن سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف نے عین وقت پر سپیکر اور پارلیمانی وفد کو روک لیا، ذرائع کا کہنا ہے کہ سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی سربراہی میں چار رکنی پارلیمانی وفد جس میں وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب، خواجہ سہیل منصور اورغلام مصطفیٰ شامل تھے نے جمعرات کی رات آسٹریلیا جانا تھا، اس دورے کی منظوری قواعد کے مطابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے دی تھی جس کا مقصد دو طرفہ پارلیمانی روابط کو فروغ دینا تھا تاہم پارلیمانی ذرائع کا کہنا ہے کہ سابق وزیراعظم نوازشریف نے سپیکر ایاز صادق اور پارلیمانی وفد کا دورہ آسٹریلیا منسوخ کروا دیا ہے جس کی بڑی وجہ ملک کی موجودہ سیاسی و پارلیمانی صورت حال ہے اور سینیٹ سے حکومت کو نئی حلقہ بندیوں سے متعلق آئینی ترمیم منظور کروانے میں مشکلات کا سامنا ہے، واضح رہے کہ سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کے اپوزیشن جماعتوں سے تعلقات اچھے ہیں اسی وجہ سے انہیں اس ترمیم کو منظور کروانے کے لیے چیئرمین سینٹ رضا ربانی، اعتزاز احسن اور خورشید سے رابطہ کرنے کا کہا گیا ہے، اگر یہ ترمیم سینٹ سے منظور نہ ہو سکتی تو اس صورت میں قومی اسمبلی کا اجلاس بھی جلدی بلایا جا سکتا ہے، ترمیم منظور نہ ہونے کی صورت میں حکومت متبادل ذرائع استعمال کرے گی۔