اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)عدالتی حکم کے باوجود ابھی تک دھرنا ختم کیوں نہیں کرایا، اسلام آباد ہائیکورٹ نے وزیر داخلہ احسن اقبال کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں دھرنا کیس کی سماعت کے دوران چیف کمشنر اور سیکرٹری داخلہ پیش ہوئے ۔ دھرنا ختم نہ کرانے پر عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے وزیر داخلہ احسن اقبال کو توہین عدالت
کا شو کاز نوٹس جاری کردیاہے۔ کیس کی سماعت کرتے ہوئے جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے چیف کمشنر اسلام آباد سے استفسار کیا کہ عدالتی احکامات کے باوجود اب تک دھرنا کیوں ختم نہیں کرایا گیاجس پر چیف کمشنر نے عدالت کو بتایا کہ ہمیں حکومت نے اقدام اٹھانے سے روکا ہوا ہےوزیر داخلہ احسن اقبال نے خود یہ بات عدالت میں بھی کہی ہے کہ انہوں نے انتظامیہ کو کارروائی سے روک رکھا ہےاس پر جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ وفاقی وزیر یہاں تک کہ وزیراعظم بھی کیسے عدالت کی حکم عدولی کرسکتا ہے، یہ تو عدالت کے حکم کو نیچا دکھانے کی کوشش ہے، وزیر داخلہ نے عدالتی حکم کے باوجود انتظامیہ کو کس اتھارٹی کے تحت دھرنا دینے والوں کے خلاف کارروائی سے روکا جب کہ تاحال کوئی کارروائی بھی نہیں کی گئی۔چیف کمشنر اسلام آباد نے عدالت کو بتایا کہ دھرنے والوں کے خلاف کارروائی پر امن طریقے سے مسئلے کو حل کرنے کیلئے مذاکرات جاری رکھنے کیلئے نہیں کی گئی۔ ضرورت سے زیادہ طاقت کا استعمال بہت زیادہ خون بہا سکتا ہے۔ضرورت پیش آنے پر بھرپور کارروائی کر سکتے ہیں، ریاست کے مفادات کے تحفظ کیلئے سب کر رہے ہیں، چند ایسی باتیں ہیں جو کمرہ عدالت میں نہیں بتائی جا سکتیں تحریری طور پر بتا سکتا ہوں۔