اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) اسلام آبادمیں فیض آباد انٹرچینج کے مقام پر جاری تحریک لبیک کے دھرنے میں شریک ایک رہنما نے عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کو شاندار الفاظ میں خراج عقیدت پیش کر ڈالا۔ تحریک لبیک کےدھرنے میں شریک ایک رہنما نے اپنی دھواں دار تقریر میں شرکاکو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ پوری قومی اسمبلی میں دو ہی افراد ایسے تھے جنھیں دونوں ہاتھوں سے سلام پیش کرنے کو دل کرتا ہے۔ ایک
شیخ رشید اور دوسرا ظفراللہ خان جمالی۔ ہماری ظفر اللہ خان جمالی سے درخواست ہے کہ وہ فوری طور پر مسلم لیگ (ن)کو چھوڑ دیں ۔انھوں نے کہا کہ شیخ رشید کو لوگ شرابی زانی ہونے کا طعنہ دیتے ہیں لیکن جو کام اس نے کر ڈالا وہ تو قومی اسمبلی میں بیٹھے ہوئے مفتی ،سید اور عالم بھی نہیں کرسکے ۔ ایسے سو مولوی شیخ رشید کی جوتی پر قربان۔ انھوں نے کہا کہ مصطفیٰ علیہ السلام کے ٹکڑے کھانے والوں کو وفاداری نبھانا ہوگی۔یہاں کوئی اپنا چہرہ دکھانے کےلئے نہ بیٹھے بلکہ رسول اللہ کی غلامی کےلئے بیٹھیں۔ دریں اثنا ایک معمر خاتون تین نواسوں کو لے کر دھرنے میں پہنچ گئی، تحفظ ناموس رسالتؐ کیلئے پیش کر دیا۔ روزنامہ امت کی رپورٹ کے مطابق دھرنے میں اپنے تین نواسوں کے ہمراہ آئی ہوئی ایک خاتون نے تحریک لبیک یا رسول اللہ کے قائدین سے درخواست کی کہ اس کے نواسوں کو تحفظ ناموس رسالتؐ کے عظیم مقصد کیلئے قبول کیا جائے۔ دھرنے کے سٹیج سے اعلان کیا گیا کہ راولپنڈی سے تعلق رکھنےو الی ایک معمر خاتون اپنے تین نواسوں کے ہمراہ دھرنے میں آئی ہیں۔ خاتون نے تحریک لبیک یا رسول اللہ کے قائدین سے درخواست کی ہے کہ اس کے تینوں نواسوں کو ختم نبوتؐ کے عظیم مقصد کے لئے قبول کیا جائے۔ دھرنے کے شرکا نے معمر خاتون کے اس جذبے سے متاثر ہو کر لبیک یا رسول اللہ کے فلگ شگاف نعرے بلند کئے۔ سٹیج سے منتظمین نے اعلان کیا کہ اس خاتون کے جذبے سے ظاہر ہوتا ہے کہ دھرنے میں شریک عوام عوام تھکے نہیں بلکہ ان کے حوصلے بلند اور جذبے جوان ہیں۔