اسلام آباد (آن لائن) عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ 30دسمبر تک شریف خاندان پر جھاڑو پھر جائے گا ، اسحاق ڈار کو عزت نہیں بچوں کی دولت عزیز ہے ،گرفتار کر کے پاکستان لانا چا ہئیے۔ شہباز شریف اور چوہدری نثار کی چھٹی جبکہ شاہد خاقان اور نواز شریف میں دوریاں بڑھنے کا وقت قریب آ گیا ہے۔ نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ ختم نبوت کا مسئلہ اٹھا کیوں
، حکومت کو راجہ ظفر الحق کی رپورٹ کو فی الفور عام کرنی چاہیئے۔ ایبٹ آباد جلسے سے نواز شریف کی خواہش اور آئندہ کا لائحہ عمل کا پتہ چل جائے گا۔ اسحاق ڈار جائے نہ جائے مگر جسٹس آصف سعید کھوسہ نے تاریخی فیصلہ کیا کہ میں نے کیس کا پہلے سے فیصلہ سنا دیا ہے۔ لہذا حدیبیہ پیپر ملز کیس کی سماعت نہیں کر سکتا۔ حدیبیہ پیپر ملز کیس کرپشن کی نانی ہے اس میں کوئی بھی نہیں بچے گا۔ اسحاق ڈار کو وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اپنی کابینہ میں وزیر رکھنا ہی نہیں چاہتے تھے۔ اسحاق ڈار نے بیرونی قرضے اس مقدار میں لئے جس سے پاکستان کی خارجہ پالیسی اور دفاع مفلوج کر دیا گیا۔ لگتا ہے نواز شریف کو آرمی چیف، ڈی جی آئی ایس آئی اور وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سعودی عرب جانا ہضم نہیں ہو گا۔ پہلے بھی سعودی عرب نے پاکستان کو2بلین ڈالرز خیرات میں دیئے کہ پاکستان اپنی ڈوبتی ہوئی معیشت کو سہارا دے سکے۔ انہوں نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں شہباز شریف اور چوہدری نثار علی خان کا کھیل ختم ہو گیا ہے۔ خاقان عباسی اپنی کاشت لگا دیا ہے ۔ عنقریب شاہد خاقان اور نواز شریف میں دوریاں بڑھ جائیں گی۔ شاہد خاقان کو وزیراعظم کے عہدے کا مزہ آ گیا ہے۔30دسمبر تک پوری حکومت کا کئی کٹا نکل جائے گا۔ کچھ دنوں میں کئی لوگوں کے اکاؤنٹ دبئی میں بلاک ہو جائیں گے
۔ 127سے زائد لوگوں کے دبئی میں اقامے نکل رہے ہیں۔ جنوری ، فروری میں لندن میں بھی اکاؤنٹس منجمد ہونے جا رہے ہیں۔ شیخ رشید احمد نے کہا کہ کچھ عرصے کے بعد شریف خاندان پر جھاڑوں پھر جائے گا۔ سیاست میں شریف خاندان کا کوئی مستقبل نہیں ، مریم نواز نے ہی نواز شریف کو مروایا ۔ ایم این ایز ووٹ ڈالنے کیوں نہیں آئے۔ بل منظوری میں پیپلز پارٹی، ایم کیو ایم اور تحریک انصاف شامل ہیں۔ ایم کیو ایم ووٹ ڈالنے اور باتیں بنانے میں
بہت جلدی کرتی ہے۔ کسی بھی وزیر پر اتنے کیسز نہیں ہوئے جتنے اسحاق ڈار کے اوپر ہیں۔ اس کو عزت نہیں اولاد کی دولت عزیز تھی۔ اسحاق ڈار کو گرفتار کر کے واپس پاکستان لانا چاہیئے اور اس سے پوچھنا چاہیئے کہ کس کی دولت کہاں کہاں ہے۔ انہوں نے مزید یہ کہا کہ ایل این جی سکینڈل میں 20بڑے مگر مچھوں کے نام ہیں۔ ایل این جی کا کیس لڑوں گا اور اس کیس کی وجہ سے میری جان کو خطرہ ہے۔ مجھے کوئی ڈر نہیں ہے۔
میرے پیچھے کوئی رونے والا نہیں ۔ میں تو خودکش سیاستدان ہوں۔ نواز شریف مجھے کہتا تھا کہ تم اسمبلی میں موجود نہیں ہو گے میں نے کہا آپ اسمبلی میں نہیں ہوں گے، میں ضرور ہوں گا۔ اللہ نے میری دعا سن لی، آصف علی زرداری سے2,3ملاقاتیں ہوئیں کہا کہ بلاول بھٹو کو سیاست میں آگے لائیں،ہمارے علاقے میں کہتے ہیں کہ شہید بی بی دا پتر ہے۔ بلاول سے ملا تو اس کا کہنا تھا کہ آپ کا مداح ہوں۔ پی ٹی آئی کو اسلامی طاقتوں کے قریب لانا چاہتا ہوں۔ ملک میں جمہوریت کو چلنا چاہیئے ،نہیں چاہتا کہ دوسری قوت آئے مگر ایک طرف پاکستان دوسری طرف جمہوریت ہو تو پکاستان کیس اتھ جانا چاہیئے۔