اتوار‬‮ ، 14 دسمبر‬‮ 2025 

’’ختم نبوت کا حلف نامہ ‘‘ قادیانی ، احمد ی اور لاہوری گروپ سے متعلق حکومت کا بڑافیصلہ ، حتمی اعلان کر دیا ‎

datetime 17  ‬‮نومبر‬‮  2017 |

اسلام (مانیٹرنگ ڈیسک)قومی اسمبلی میں نئی حلقہ بندیوں کے لیے آئینی ترمیم اور الیکشن ایکٹ میں ترمیم کے بل پیش کیے گئے جو کثرت رائے سے منظور کرلیے گئے۔ قومی اسمبلی سے انتخابات ترمیمی بل 2017ء کی منظوری کے بعد ختم نبوت سے متعلق حلف نامہ اصل شکل میں بحال ہوگیا ہے جس کے بعد قادیانی، احمدی اور

لاہوری گروپ کا آئین میں پہلے سے درج اسٹیٹس برقرار رہے گا۔ اگر کسی ووٹر پر اس کے مسلمان ہونے کے حوالے سے اعتراض ہوا تو اس ووٹر کو 15دن کے اندر اندر ختم نبوت پر یقین رکھنے کا حلف نامہ جمع کرانا ہو گا، حلف نامہ جمع نہ کرانے کی صورت میں ووٹر کا نام غیر مسلموں میں شامل کیا جائے گا۔ قومی اسمبلی کے اسپیکر ایاز صادق کی زیرصدارت ہونے والے اجلاس میں وزیراعظم شاہد خاقان عباسی بھی شریک ہوئے۔ دونوں بل وزیرقانون زاہد حامد نے ایوان میں پیش کیے،الیکشن ایکٹ میں ترمیم کا بل قومی اسمبلی سے متفقہ طور پر منظور کرلیا گیا، بل میں ختم نبوت سے متعلق انگریزی اور اردو کے حلف نامے بھی شامل ہیں۔ ختم نبوت سے متعلق شقیں اصل حالت میں بحال کردی گئیں، بل کے مطابق قادیانی، لاہوری گروپ یا احمدی سمیت جو بھی ختم نبوت پر ایمان نہیں رکھتا وہ آئین کے مطابق غیر مسلم ہی ہو گا۔ الیکشن ایکٹ میں شق 48 الف شامل ہے، جس کے مطابق قادیانی، لاہوری گروپ یا احمدی سمیت جو بھی ختم نبوت پر ایمان نہیں رکھتا، اس کی حیثیت وہی ہو گی جو آئین میں درج ہے، یعنی غیر مسلم کی۔ سن 2002ء کے انتخابات سے قبل حکومت نے الیکشن آرڈر نافذ کیا، اس کے تحت جوائنٹ الیکٹوریٹ کا اعلان کیا۔ قانون میں سیون بی شامل کی گئی، جس میں کہا گیا کہ احمدی لاہوری گروپ کی وہی حیثیت رہے گا جو آئین میں ہے، سیون بی اور سی کو اصل شکل میں بحال کر دیا ہے۔ شق48 الف 2 میں کہا گیا ہے کہ

اگر کوئی فرد ووٹرلسٹ میں انداراج کراتا ہے، لیکن اس کے مسلمان ہونے پر اعتراض اٹھے، تو نظر ثانی اتھارٹی متعلقہ فرد کو 15 دن میں پیش ہونے کا نوٹس جاری کرے گی، متعلقہ فرد اقرار نامے پر دستخط کرے گا کہ وہ ختم نبوت پر ایمان رکھتا ہے،اگر وہ انکار کرے تو غیر مسلم تصور ہو گا اور پھر اس کا نام ووٹر لسٹ سےنکال کر ضمنی فہرست میں بطور غیر مسلم شامل کر دیا جائے گا،متعلقہ ووٹر کے پیش نہ ہونے پر یک طرفہ فیصلہ جاری کیا جائے گا۔ وفاقی وزیر قانون زاہد حامد کا کہنا تھا کہ

ان پر لگائے گئے الزامات بے بنیاد اور غلط ہیں،میں عاشو رسول ہوں، انتخابات بل میں میں کوئی بدنیتی نہیں تھی ۔ انہوں نے مزید کہا کہ میں دو حج اور کئی عمرے کرچکاہوں اور ختم نبوت پر میران خاندان بھی قربان ہے۔ وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا کہ گلی گلی صفائیاں پیش کرنے کی ضرورت نہیں، ختم نبوت پر ہم سب کا اتنا ہی ایمان ہے جتنا باقی افراد کا، اس پر احسن اقبال اور شیخ رشید کے درمیان تلخ کلامی بھی ہوئی ۔ علاوہ ازیں قومی اسمبلی نے نئی حلقہ بندیوں کے آئینی ترمیمی بل 2017 کی دو تہائی اکثریت سے منظوری دے دی۔

آئینی ترمیم کی حمایت میں وزیرا عظم سمیت 242 ارکان نے ووٹ دیے جبکہ مخالفت میں صرف آزاد رکن جمشید دستی نے ووٹ ڈالا۔ آئینی ترمیم کے تحت آئندہ انتخابات کے لیے مجموعی تعداد کو تبدیل کیے بغیر قومی اسمبلی کی نشستوں کا تعین کیا جائے گا ۔ پنجاب کی 9 نشستیں کم ہوں گی جبکہ خیبر پختون خوا کی 5 ، بلوچستان کی 3 اور اسلام آباد کی ایک نشست بڑھ جائے گی ، جبکہ سندھ اور فاٹا کی نشستوں میں تبدیلی نہیں ہو گی ۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اسے بھی اٹھا لیں


یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…