ہفتہ‬‮ ، 28 جون‬‮ 2025 

’’ختم نبوت کا حلف نامہ ‘‘ قادیانی ، احمد ی اور لاہوری گروپ سے متعلق حکومت کا بڑافیصلہ ، حتمی اعلان کر دیا ‎

datetime 17  ‬‮نومبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام (مانیٹرنگ ڈیسک)قومی اسمبلی میں نئی حلقہ بندیوں کے لیے آئینی ترمیم اور الیکشن ایکٹ میں ترمیم کے بل پیش کیے گئے جو کثرت رائے سے منظور کرلیے گئے۔ قومی اسمبلی سے انتخابات ترمیمی بل 2017ء کی منظوری کے بعد ختم نبوت سے متعلق حلف نامہ اصل شکل میں بحال ہوگیا ہے جس کے بعد قادیانی، احمدی اور

لاہوری گروپ کا آئین میں پہلے سے درج اسٹیٹس برقرار رہے گا۔ اگر کسی ووٹر پر اس کے مسلمان ہونے کے حوالے سے اعتراض ہوا تو اس ووٹر کو 15دن کے اندر اندر ختم نبوت پر یقین رکھنے کا حلف نامہ جمع کرانا ہو گا، حلف نامہ جمع نہ کرانے کی صورت میں ووٹر کا نام غیر مسلموں میں شامل کیا جائے گا۔ قومی اسمبلی کے اسپیکر ایاز صادق کی زیرصدارت ہونے والے اجلاس میں وزیراعظم شاہد خاقان عباسی بھی شریک ہوئے۔ دونوں بل وزیرقانون زاہد حامد نے ایوان میں پیش کیے،الیکشن ایکٹ میں ترمیم کا بل قومی اسمبلی سے متفقہ طور پر منظور کرلیا گیا، بل میں ختم نبوت سے متعلق انگریزی اور اردو کے حلف نامے بھی شامل ہیں۔ ختم نبوت سے متعلق شقیں اصل حالت میں بحال کردی گئیں، بل کے مطابق قادیانی، لاہوری گروپ یا احمدی سمیت جو بھی ختم نبوت پر ایمان نہیں رکھتا وہ آئین کے مطابق غیر مسلم ہی ہو گا۔ الیکشن ایکٹ میں شق 48 الف شامل ہے، جس کے مطابق قادیانی، لاہوری گروپ یا احمدی سمیت جو بھی ختم نبوت پر ایمان نہیں رکھتا، اس کی حیثیت وہی ہو گی جو آئین میں درج ہے، یعنی غیر مسلم کی۔ سن 2002ء کے انتخابات سے قبل حکومت نے الیکشن آرڈر نافذ کیا، اس کے تحت جوائنٹ الیکٹوریٹ کا اعلان کیا۔ قانون میں سیون بی شامل کی گئی، جس میں کہا گیا کہ احمدی لاہوری گروپ کی وہی حیثیت رہے گا جو آئین میں ہے، سیون بی اور سی کو اصل شکل میں بحال کر دیا ہے۔ شق48 الف 2 میں کہا گیا ہے کہ

اگر کوئی فرد ووٹرلسٹ میں انداراج کراتا ہے، لیکن اس کے مسلمان ہونے پر اعتراض اٹھے، تو نظر ثانی اتھارٹی متعلقہ فرد کو 15 دن میں پیش ہونے کا نوٹس جاری کرے گی، متعلقہ فرد اقرار نامے پر دستخط کرے گا کہ وہ ختم نبوت پر ایمان رکھتا ہے،اگر وہ انکار کرے تو غیر مسلم تصور ہو گا اور پھر اس کا نام ووٹر لسٹ سےنکال کر ضمنی فہرست میں بطور غیر مسلم شامل کر دیا جائے گا،متعلقہ ووٹر کے پیش نہ ہونے پر یک طرفہ فیصلہ جاری کیا جائے گا۔ وفاقی وزیر قانون زاہد حامد کا کہنا تھا کہ

ان پر لگائے گئے الزامات بے بنیاد اور غلط ہیں،میں عاشو رسول ہوں، انتخابات بل میں میں کوئی بدنیتی نہیں تھی ۔ انہوں نے مزید کہا کہ میں دو حج اور کئی عمرے کرچکاہوں اور ختم نبوت پر میران خاندان بھی قربان ہے۔ وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا کہ گلی گلی صفائیاں پیش کرنے کی ضرورت نہیں، ختم نبوت پر ہم سب کا اتنا ہی ایمان ہے جتنا باقی افراد کا، اس پر احسن اقبال اور شیخ رشید کے درمیان تلخ کلامی بھی ہوئی ۔ علاوہ ازیں قومی اسمبلی نے نئی حلقہ بندیوں کے آئینی ترمیمی بل 2017 کی دو تہائی اکثریت سے منظوری دے دی۔

آئینی ترمیم کی حمایت میں وزیرا عظم سمیت 242 ارکان نے ووٹ دیے جبکہ مخالفت میں صرف آزاد رکن جمشید دستی نے ووٹ ڈالا۔ آئینی ترمیم کے تحت آئندہ انتخابات کے لیے مجموعی تعداد کو تبدیل کیے بغیر قومی اسمبلی کی نشستوں کا تعین کیا جائے گا ۔ پنجاب کی 9 نشستیں کم ہوں گی جبکہ خیبر پختون خوا کی 5 ، بلوچستان کی 3 اور اسلام آباد کی ایک نشست بڑھ جائے گی ، جبکہ سندھ اور فاٹا کی نشستوں میں تبدیلی نہیں ہو گی ۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ٹیسٹنگ گرائونڈ


چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…