جمعہ‬‮ ، 15 اگست‬‮ 2025 

فیض آباد دھرناختم کرانے کیلئے پر امن طریقہ یا طاقت کا استعمال ، عدالت نے کیابڑا حکم جاری کر دیا، حالات کشیدہ

datetime 16  ‬‮نومبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)اسلام آباد ہائیکورٹ نے تحریک لبیک یا رسول اللہ کے دھرنے کو ختم کرانے کیلئے انتظامیہ کو طاقت کے استعمال کی اجازت دیدی۔ تفصیلات کے مطابق آج اسلام آباد ہائیکورٹ میں شہری عبدالقیوم

کی دھرنا ختم کرانے کی درخواست پر سماعت کے دوران ڈپٹی کمشنر اسلام آباد کیپٹن (ر)مشتاق اور ڈی آئی جی آپریشن پیش ہوئے۔ اس موقع پر کیس کی سماعت کرتے ہوئے جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے کہا کہ انتظامیہ دھرنا ختم کرانے میں ناکام رہی ہے اور اپنے اختیارات کا استعمال نہیں کیا۔ دھرنے کیلئے جگہ مختص کی جا چکی ہے ، دھرنے کے شرکا ڈیموکریسی اینڈ سپیچ کارنر کا استعمال کریں۔ کسی کو شہری زندگی معطل کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ اس موقع پر عدالت کے استفسار پر ڈپٹی کمشنر اسلام آباد نے عدالت کو بتایا کہ دھرنے کے شرکا کی تعداد 1800سے 2000ہے اور انہوں نے کثیر تعداد میں پتھرائو کیلئے پتھر جمع کر رکھے ہیں جبکہ دھرنے کے شرکا کے پاس 10سے 12ہتھیار بھی موجود ہیں۔ ڈپٹی کمشنر اسلام آباد کیپٹن(ر)مشتاق نے عدالت کو بتایا کہ آج نماز جمعہ کے بعد دھرنے کے شرکا کی تعداد میں اضافہ متوقع ہےجبکہ انتظامیہ کو دھرنا ختم کرانے کیلئے تیاری کیلئے تین سے چار گھنٹے درکار ہیں۔ اس موقع پر جسٹس شوکت عزیز صدیقی کا کہنا تھا کہ پر امن طریقہ یا طاقت کا استعمال انتظامیہ جیسے بھی ہو فیض آباد کو دھرنے کے شرکا سے واگزار کرائے۔ عدالت نے انتظامیہ کو دھرنا ختم کرانے کیلئے کل تک کی مہلت دی ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



شیلا کے ساتھ دو گھنٹے


شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…