پیر‬‮ ، 29 ستمبر‬‮ 2025 

فیض آباد دھرناختم کرانے کیلئے پر امن طریقہ یا طاقت کا استعمال ، عدالت نے کیابڑا حکم جاری کر دیا، حالات کشیدہ

datetime 16  ‬‮نومبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)اسلام آباد ہائیکورٹ نے تحریک لبیک یا رسول اللہ کے دھرنے کو ختم کرانے کیلئے انتظامیہ کو طاقت کے استعمال کی اجازت دیدی۔ تفصیلات کے مطابق آج اسلام آباد ہائیکورٹ میں شہری عبدالقیوم

کی دھرنا ختم کرانے کی درخواست پر سماعت کے دوران ڈپٹی کمشنر اسلام آباد کیپٹن (ر)مشتاق اور ڈی آئی جی آپریشن پیش ہوئے۔ اس موقع پر کیس کی سماعت کرتے ہوئے جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے کہا کہ انتظامیہ دھرنا ختم کرانے میں ناکام رہی ہے اور اپنے اختیارات کا استعمال نہیں کیا۔ دھرنے کیلئے جگہ مختص کی جا چکی ہے ، دھرنے کے شرکا ڈیموکریسی اینڈ سپیچ کارنر کا استعمال کریں۔ کسی کو شہری زندگی معطل کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ اس موقع پر عدالت کے استفسار پر ڈپٹی کمشنر اسلام آباد نے عدالت کو بتایا کہ دھرنے کے شرکا کی تعداد 1800سے 2000ہے اور انہوں نے کثیر تعداد میں پتھرائو کیلئے پتھر جمع کر رکھے ہیں جبکہ دھرنے کے شرکا کے پاس 10سے 12ہتھیار بھی موجود ہیں۔ ڈپٹی کمشنر اسلام آباد کیپٹن(ر)مشتاق نے عدالت کو بتایا کہ آج نماز جمعہ کے بعد دھرنے کے شرکا کی تعداد میں اضافہ متوقع ہےجبکہ انتظامیہ کو دھرنا ختم کرانے کیلئے تیاری کیلئے تین سے چار گھنٹے درکار ہیں۔ اس موقع پر جسٹس شوکت عزیز صدیقی کا کہنا تھا کہ پر امن طریقہ یا طاقت کا استعمال انتظامیہ جیسے بھی ہو فیض آباد کو دھرنے کے شرکا سے واگزار کرائے۔ عدالت نے انتظامیہ کو دھرنا ختم کرانے کیلئے کل تک کی مہلت دی ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



مئی 2025ء


بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…