اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)اسلام آباد ہائیکورٹ نے تحریک لبیک یا رسول اللہ کے دھرنے کو ختم کرانے کیلئے انتظامیہ کو طاقت کے استعمال کی اجازت دیدی۔ تفصیلات کے مطابق آج اسلام آباد ہائیکورٹ میں شہری عبدالقیوم
کی دھرنا ختم کرانے کی درخواست پر سماعت کے دوران ڈپٹی کمشنر اسلام آباد کیپٹن (ر)مشتاق اور ڈی آئی جی آپریشن پیش ہوئے۔ اس موقع پر کیس کی سماعت کرتے ہوئے جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے کہا کہ انتظامیہ دھرنا ختم کرانے میں ناکام رہی ہے اور اپنے اختیارات کا استعمال نہیں کیا۔ دھرنے کیلئے جگہ مختص کی جا چکی ہے ، دھرنے کے شرکا ڈیموکریسی اینڈ سپیچ کارنر کا استعمال کریں۔ کسی کو شہری زندگی معطل کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ اس موقع پر عدالت کے استفسار پر ڈپٹی کمشنر اسلام آباد نے عدالت کو بتایا کہ دھرنے کے شرکا کی تعداد 1800سے 2000ہے اور انہوں نے کثیر تعداد میں پتھرائو کیلئے پتھر جمع کر رکھے ہیں جبکہ دھرنے کے شرکا کے پاس 10سے 12ہتھیار بھی موجود ہیں۔ ڈپٹی کمشنر اسلام آباد کیپٹن(ر)مشتاق نے عدالت کو بتایا کہ آج نماز جمعہ کے بعد دھرنے کے شرکا کی تعداد میں اضافہ متوقع ہےجبکہ انتظامیہ کو دھرنا ختم کرانے کیلئے تیاری کیلئے تین سے چار گھنٹے درکار ہیں۔ اس موقع پر جسٹس شوکت عزیز صدیقی کا کہنا تھا کہ پر امن طریقہ یا طاقت کا استعمال انتظامیہ جیسے بھی ہو فیض آباد کو دھرنے کے شرکا سے واگزار کرائے۔ عدالت نے انتظامیہ کو دھرنا ختم کرانے کیلئے کل تک کی مہلت دی ہے۔