اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)سابق وزیر اعظم میاں نوازشریف کی اہلیہ کلثوم نواز کا علاج کرنے والی لیڈی ڈاکٹرز نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کی بیماری سیریس سٹیج پر ہپہنچ چکی ہے۔ایک قومی روزنامے کی رپورٹ کے مطابق ڈاکٹرز نے بتایا ہے کہ ان کی بیماری سیریس سٹیج پر ہے، کینسر کا مرض جسم کے دیگر حصوں سے پھیل کر گردن تک پہنچ چکا ہے۔ ڈاکٹرز تاحال بیماری پھیلنے کی وجوہات پر تحقیقات کررہے ہیں۔
لندن میں کلثوم نواز کی ہر تین ہفتے بعد کیموتھیراپی ہوگی جو پانچ ماہ جاری رہے گی۔یار رہے کہ کلثوم نواز میں کینسر کی تشخیص تقریباً 2 ماہ قبل ہوئی تھی اور ان کی لندن میں 3 سرجریاں ہوچکی ہیں۔دریں اثنا سابق وزیراعظم میاں نواز شریف اہلیہ کلثوم نواز کی بیماری، سیاسی دباﺅ اور آرام نہ کرنے کے سبب علیل ہوگئے۔ سابق وزیر اعظم اس وقت ڈاکٹروں کی نگرانی میں ہیں، ہر دو گھنٹے پر ان کا بلڈ پریشر اور شوگر لیول چیک کیا جاتا ہے۔ایک قومی روزنامے کی رپورٹ کے مطابق ڈاکٹروں نے نواز شریف کو آرام کا مشورہ دیا ہے۔ عارضی طورپرسیاسی سرگرمیاں معطل کردی گئی ہیں، ذاتی معالج ساتھ ہے،قریبی ذرائع کے مطابق نوازشریف کو کچھ دنوں سے سینے میں تکلیف کی شکایت بھی تھیعلاوہ ازیں کلثوم نواز کا علاج برطانیہ کے مہنگے ترین ہسپتال میں ہو رہا ہے جہاں صرف برطانوی شاہی خاندان کے افراد ہی علاج کرواتے ہیں، عام برطانوی شہری یا بزنس مین اس ہسپتال میں علاج کروانے کا سوچ بھی نہیں سکتا۔ عامر لیاقت حسین نجی ٹی وی پروگرام میں لندن میں بیگم کلثوم نواز پر اٹھنے والے اخراجات اور دیگر تفصیلات سامنے لے آئے۔ نجی ٹی وی پروگرام میں معروف میزبان ڈاکٹر عامر لیاقت نے نمائندے سے رابطہ کیا جس نے بیگم کلثوم نواز کے علاج پر
اٹھنے والے اخراجات اور دیگر تفصیلات بتاتے ہوئے کہا بیگم کلثوم نواز کا علاج جس ہسپتال میں ہو رہا ہے وہ برطانیہ کا مہنگا ترین علاقے میں موجود برطانیہ کا مہنگا ترین ہسپتال تصور کیاجاتا ہے جس کا نام پرنسس گریس ہسپتال ہے جس کی عمارت چار منزلوں پر مشتمل ہے۔ اس ہسپتال میں برطانوی شاہی خاندان کے افراد ہی علاج کروا تے ہیں چونکہ اس ہسپتال کا شمار برطانیہ کے مہنگے ترین ہسپتالوں میں ہوتا ہے
اس لئے کوئی عام برطانوی شہری یا بزنس مین بھی اس اسپتال میں علاج کروانے کا سوچ بھی نہیں سکتا۔نمائندے نے امکان ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ کیونکہ بیگم کلثوم نواز حلقہ این اے 120کا الیکشن جیت چکی ہیں اور صرف ان کا حلف باقی ہے اور ہو سکتا ہے ان کا علاج سرکاری اخراجات پر ہو رہا ہو۔نمائندے نے بتایا کہ ہسپتال انتظامیہ کے مطابق ہسپتال میں آپریشن اور تین دن قیام پرایک ملین پائونڈ فیس چارج کی جاتی ہے۔