اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام آف دی ریکارڈ میں گفتگو کرتے ہوئے اعتزاز احسن نے کہا کہ مسلم لیگ ن کے اراکین بوکھلا گئے ہیں، سابق وزیراعظم میاں محمد نوازشریف نے 30 سال حکمرانی کی پھر بھی کہہ رہے ہیں کہ مجھے کیوں نکالا، تاثر یہ دیا جا رہا ہے کہ یہ سب کچھ سازش ہے، پیپلز پارٹی کے رہنما اعتزاز احسن نے کہا کہ قائداعظم نے 11 اگست کو کہا تھا کہ آپ ہندو ہیں ،
عیسائی ہیں جو بھی ہیں اس سے ریاست کو کوئی سروکار نہیں ہے اور یہ لوگ کہہ رہے ہیں کہ اقلیتوں کو نکال دیا جائے، کیپٹن (ر) صفدر کہتے ہیں اقلیتوں کو نکال دیں ان سے کاروبار واپس لے لیں، کیپٹن (ر) صفدر کے یہ بیانات نواز شریف کی پالیسی ہے، اس پروگرام میں گفتگو کے دوران اعتزاز احسن نے کہا کہ آرمی چیف اسلام کی بہت بڑی جنگ لڑ رہے ہیں، آرمی چیف سپہ سالار ہو کر فرنٹ لائن پر لڑ رہے ہیں، انہوں نے کہا کہ شریف خاندان کا وی آئی پی ٹرائل ہو رہا ہے، احتساب عدالت میں ریفرنس فائل ہوتے ہی گرفتار کر لیا جاتا ہے مگر یہاں گرفتار کرکے پیش کیا جائے تو عدالت ضمانت منظور کر لیتی ہے، انہوں نے کہا کہ ریفرنس دائر ہوتے ہی گرفتار کر لیا جاتاہے، اس صورت میں ہائی کورٹ سے ضمانت کروانا پڑتی ہے، انہوں نے کہا کہ کیا نواز شریف نے ہائی کورٹ سے ضمانت کروائی، مریم نواز کہتی ہیں کہ میرے بھائیوں پر پاکستان کا قانون لاگو نہیں ہوگا، اس پر اعتزاز احسن نے کہا کہ خود کو پیش بھی کر دیں تو حسن ، حسین پر یہاں کا قانون لاگو ہو گا، یہاں کا قانون اس لیے لاگو ہو گا کہ جرم یہاں ہوا ہے ان کے ریڈ وارنٹ بھی جاری ہو سکتے ہیں ، انہوں نے کہا کہ نو منتخب چیئرمین نیب جاوید اقبال کو بڑا دل اور جگر دکھانا ہو گا۔