اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) ختم نبوت حلف میں ترمیم کوئی ٹائپنگ کی غلطی نہیں ہے بلکہ کچھ لوگوں کو بچانے کی کوشش ہے، تفصیلات کے مطابق ایک قومی اخبار نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ ختم نبوت کے قانون میں ترمیم کے حوالے سے وزیر قانون کے ساتھ ساتھ ایک خاتون وزیر بھی اس معاملے سے آگاہ تھیں، یہ نہ صرف آگاہ تھیں بلکہ انہوں نے تین غیر ملکی سفیروں کو ترمیم بارے بتایا کہ ہم کر رہے ہیں، اس ترمیم کے حوالے سے چند حکومتی وزراء کو نہیں بتایا گیا کیونکہ یہ جانتے تھے کہ وہ اس پر کبھی سمجھوتہ نہیں کریں گے، ان وزراء کو اس معاملے سے لا علم رکھا گیا،
اسی وجہ سے ان وزراء نے اس معاملے میں آنے سے انکار کر دیا ہے، اخبار کے ذرائع نے یہ انکشاف کیا کہ دو غیر ملکی معروف این جی اوز کے پاس بھی یہ مسودہ میڈیا اور اراکین اسمبلی کے پاس جانے سے پہلے موجود تھا، اس کو ٹائپنگ کی غلطی کہنا درست نہیں بلکہ یہ کچھ لوگوں کو بچانے کی کوشش ہے، ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ اپوزیشن والوں نے ایسے ثبوت حاصل کر لیے ہیں جس سے یہ پتہ چلتا ہے کہ اس ترمیم کے وقت کون کون رابطے میں تھا اور کس کس کی مشاورت شامل تھی، اگر چند دنوں میں ذمہ داروں کا تعین نہ ہوا تو اپوزیشن اہم ثبوتوں کے ساتھ اسے سامنے لے آئے گی۔