نیویارک(آئی این پی) اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ملیحہ لودھی نے کہا ہے کہ پاکستان کی سرزمین پر دہشت گردی کی کارروائیوں کی منصوبہ بندی اور مالی معاونت سرحد پار سے کی جاتی ہے‘شدت پسند تنظیم داعش سے نمٹنے کیلئے مشترکہ جدوجہد کی ضرورت ہے‘سرحد پار دہشتگردی کا سامنا ہے ‘جسے جلد ختم کردیا جائیگا‘اقوام متحدہ کشمیری عوام کو حق خودارادیت
سے محروم رکھنے جیسے مسائل پر توجہ دے۔ وہ جنرل اسمبلی میں مباحثے سے خطاب کررہی تھیں۔ملیحہ لودھی نے کہا کہ سرحد پار دہشت گردی کا سامنا ہے جسے جلد ختم کردیا جائیگا۔ملیحہ لودھی کا مزید کہنا تھا کہ داعش سے نمٹنے کیلئے مشترکہ جدوجہد کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کی سرزمین پر دہشت گردی کی کارروائیوں کی منصوبہ بندی اور مالی معاونت سرحد پار سے کی جاتی ہے۔اپنے خطاب میں ملیحہ لودھی نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف دنیا کا سب سے بڑا آپریشن پاکستان نے کیا اور اس کی کامیابیوں کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ گزشتہ دو سال کے دوران ملک میں دہشت گردی کے واقعات میں کمی آئی ہے۔ملیحہ لودھی نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان نے 27 ہزار سے زائد شہریوں اور سیکورٹی فورسز کی جانوں کا نذرانہ پیش کیا اور 120 ارب ڈالر سے زائد کا مالی نقصان ہوا۔اپنے خطاب میں پاکستانی مندوب نے کہا کہ اقوام متحدہ کشمیری عوام کو حق خودارادیت سے محروم رکھنے جیسے مسائل پر توجہ دے، دہشتگردی اور حق خودارادیت کے درمیان فرق واضح کریں۔