لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک)میڈیکل انٹری ٹیسٹ سیکنڈل میں تہلکہ خیز انکشافات ،ایک پیپر کا کتنا ریٹ فکس تھا اور یہ مکروہ دھنداکب سے جاری تھا۔۔۔سب کچھ سامنے آگیا ۔ابتدائی تحقیقات کے مطابق انٹری ٹیسٹ سکینڈل میں یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے وائس چانسلر ، کنٹرولر امتحانات اور ملازمین ہی طلبہ کے مستقبل سے کھیلنے میں ملوث پائے گئے، میڈیکل انٹری ٹیسٹ کے ایک پیپر کا ریٹ20لاکھ مقرر تھا جبکہ یہ سلسلہ 7سال سے جاری تھا،
ایف آئی اے نے وائس چانسلر جنید سرفراز کو گرفتار کر کے تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔جبکہ انٹری ٹیسٹ کے پرچے لیک کرنے پر یونیورسٹی انتظامیہ کے خلاف مقدمات درج کردئیے ہیں ۔نجی ٹی وی کے مطابق یونیورسٹی ملازمین سوشل میڈیا پر انٹری ٹیسٹ کے پرچے لیک کرتے تھے جبکہ اس کے عوض وہ پرائیویٹ اکیڈمیوں اور امیر طلبہ و طالبات سے لاکھوں روپے بھی بٹورتے تھے ، اس دوران طلبہ وطالبات کو حل شدہ پرچے دئیے جاتے تھے اور خفیہ مقامات پر ان کی تیاری بھی کرائی جاتی تھی۔دوسری جانب پنجاب حکومت نے معاملے کی مزید تحقیقات کرانے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ میڈیکل کالجز میں داخلے کے لئے انٹری ٹیسٹ دوبارہ لینے کا اعلان کردیا ہے، اس دوران نئے انٹری ٹیسٹ کے لئے طلبہ وطالبات سے کسی بھی قسم کی مزید فیس وصول نہیں کی جائے گی۔یونیورسٹی آف ہیلتھ سئائنسز کے نئے وائس چانسلر ڈاکٹر فیصل مسعود کی زیر صدارت اجلاس میں میڈیکل کالجز میں داخلے کے لئے انٹری ٹیسٹ 29 اکتوبر کو دوبارہ لینے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔واضح رہے کہ گزشتہ روز لاہور ہائیکورٹ نے بھی میڈکل انٹری ٹیسٹ کالعدم قرار دئیے تھے اور حکم دیا تھا کہ صوبے بھر میں میڈیکل انٹری ٹیسٹ دوبارہ لئے جائیں۔