ملتان(آن لائن)سینئر سیاستدان مخدوم جاوید ہاشمی کا حلقہ این اے 120 کے ضمنی انتخاب میں کلثوم نواز کی بھرپورحمایت کا اعلان۔تفصیلات کے مطابق سینئر سیاستدان مخدوم جاوید ہاشمی نے ملتان میں ایک پریس کانفرنس کرتے ہوئے شریف خاندان کی تعریفوں کے پل باندھ دیے۔انہوں نے حلقہ این اے 120 کے ضمنی انتخاب میں کلثوم نواز کی حمایت کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ کلثوم نواز کی ہمدریاں ہمیشہ میرے ساتھ رہی ۔انہوں نے کہا کہ کلثوم نواز ہی انہیں (ن) لیگ میں واپس لائیں تھیں۔
انہوں نے دعوی کرتے ہوئے کہا کہ این اے 120 کے ضمنی انتخاب میں ایک اور چار کا فرق ہو گا،مسلم لیگ (ن) پی ٹی آئی سے تین گناہ زیادہ ووٹ لے گی۔مخدوم جاوید ہاشمی نے کہا کہ اگر کلثوم نواز کے پچاس ہزار ووٹ ہونگے توپی ٹی آئی کی یاسمین کے بارہ ،تیرہ ہزار ہونگے۔انہوں نے کہا کہ کلثوم نواز کو روکنا بڑی مشکل بات ہے،وہ بھاری اکثریت سے کامیاب ہونگی۔انہوں نے مزید کہا کہ سیاست سے ہٹ کر بات کروں تو وہ میری بہن ہیں ،میری ہمدردیاں کلثوم نواز کے ساتھ ہیں ۔کلثوم نواز نے جمہوریت اور مشکل وقت میں پارٹی کے لیے بہت سی قربانیاں دی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ حکومتی مشینری سے ہٹ کر بھی حلقہ این اے 120 ہمیشہ سے مسلم لیگ(ن) کا گڑھ رہا ہے یہاں کا ووٹ ہمیشہ سے مسلم لیگ (ن ) کے پاس رہا ہے۔ مریم نواز بہت اچھی کیمپین کر رہی ہیں۔سینئر سیاستدان مخدوم جاوید ہاشمی نے کہا کہ میں شہباز شریف اور نواز شریف کو 41 سالوں سے جانتا ہوں۔ شہباز شریف اور نواز شریف میں ہزار اختلافات ہوں لیکن شہباز شریف ،نواز شریف کو سیاست میں باپ کا درجہ دیتے ہیں،دونوں بھائی علیحدگی کا سوچ بھی نہیں سکتے۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتوں میں اختلاف رائے ہوتا ہے۔چوہدری نثار اور نواز شریف میں اختلافات معمولی ہیں ۔چوہدری نثار ،نواز شریف سے جدا نہیں ہو سکتے۔چوہدری نثارکو میں جانتا ہوں وہ مسلم لیگی ہیں اورمسلم لیگی رہیں گے۔
خواجہ آصف اور چوہدری نثار کے مابین اختلافات کے سوال پر جاوید ہاشمی نے کہا کہ ان دونوں میں اختلافات بہت پرانے ہیں۔جب میں پارلیمانی لیڈر تھاتب بھی خواجہ آصف اور چوہدری نثارمیں گاڑھی چھنتی تھی ،اب کیا صورتحال ہے میں نہیں جانتا ۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ چھان بین کرنے والا ادارہ نہیں بن سکتا ۔نیب میں بہت سے لوگوں کی تذلیل کی جاتی ہے ۔انہوں نے کہا کہ میں خود اس مرحلے سے گزرا ہوں ،سول قیادت اور عسکری قیادت کی بات کرنے والوں سے کہتا ہوں کہ ملک کی قیادت کو پارلیمنٹ منتخب کتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں نے جنرل کیانی سے بھی کہا کہ پارلیمنٹ ملک کی ماں ہے،ہم آپ کے ساتھ ہیں لیکن اپنی ماں کہ کمزور نہیں کر سکتے ۔ مخدوم جاوید ہاشمی نے کہا کہ جنوبی پنجاب جلد علیحدہ صوبہ بنے گااور ملتان اسکا دارلخلافہ ہو گا۔اس کے لیے جدو جہد شروع کر دی ہے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مجھے عوام نے گیارہ مرتبہ منتخب کیا ۔میں دو بڑی سیاسی جماعتوں مسلم لیگ(ن) اور پاکستان تحریک انصاف کا صدر رہا۔
مجھے عمران خان نے پارلیمانی پورڈ کا چیئر مین بنایا ،شاہ محمود اور جہانگیر ترین بھی کمیٹی کے ممبر تھے۔ جاوید ہاشمی نے کہاکہ میں نے پارلیمنٹ کو بچانے کے لیے تحریک انصاف چھوڑ دی ۔مجھے تحریک انصاف میں فارورڈ بلاک بنا کر وزیر اعظم کا پروٹوکول دینے کی آفر کی گئی لیکن میں نے انکار کر دیا کیونکہ میری سیاست جمہوریت کو بچانے کے لیے ہے نہ کہ سیاسی جماعتوں کو ختم کرنے کے لیے ۔انہوں نے کہا کہ پچھلے چالیس سالوں میں ملتان کی تعمیر و ترقی کے لیے میں نے350 تعلیمی اور صحت کے اداروں سمیت ملتان انٹرنیشنل ایئرپورٹ،فلائی اوورز ،روڈز اور سیوریج کے منصوبے مکمل کرائے جو کہ خطے کا کوئی بھی سیاستدان نہ کر سکا۔ورلڈ الیون کے پاکستان آنے بارے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بھارت کی پاکستان کو تنہا کرنے کی کوششیں ناکام ہو گئی ہیں۔ولڈ الیون کا پاکستان آنا،پاکستان کی جیت ہے۔ملک کے لوگوں کی خواہش ہے کہ یہاں کا کرکٹ سٹیڈیم بھی بحال ہو ،میں اس کے لیے جس حد تک ہو سکے گا کوشش کروں گا۔