اسلام آباد(آئی این پی)وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خا ن نے کہا ہے کہ12 اکتوبر 1999کے مارشل لاء کے دنوں میں لیفٹیننٹ جنرل (ر) محمود کو واضع کیاتھا کہ اگر میں نے نوازشریف کو دھوکہ دیا تو ساری زندگی اپنے ضمیر کا سامنا نہیں کرسکوں گا ، میں نے کبھی یہ دعویٰ نہیں کیاکہ نوازشریف کی جمہوری حکومت کا تختہ الٹنے کے بعد آمر پرویز مشرف کی جانب سے مجھے وزارت عظمیٰ کی پیشکش کی گئی ،
میں مارشل لاء کے دنوں میں علیل اور گھر میں نظر بند تھا اور لیفٹیننٹ جنرل(ر) محمود میرے پاس آئے ، میں نے ان کے سامنے عہد کیا کہ نہ میں نوازشریف کو دھوکہ دوں گا ،نہ ہم خیال گروپ میں شمولیت اختیار کروں گا اور نہ ہی پرویز مشرف کے مارشل لاء کے حق میں کوئی بیان جاری کروں گا ۔منگل کو نجی ٹی وی چینل کے اینکرپرسن کے مطابق وفاقی وزیرداخلہ نے انہیں ٹیلیفون کیا اور مبینہ طور پر پرویز مشرف کی طرف سے 1999کے مارشل لاء کے دنوں میں وزارت عظمیٰ کی پیشکش اور اس دعوت کو ان سے منسوب کئے جانے کے تاثر کو بے بنیاد قراردیتے ہوئے اسے مکمل مسترد کیا اور وضاحت کی کہ اس معاملے کی کہانی کچھ مختلف ہے ، اس کے بعد وزیرداخلہ نے اوپر بننے والے حالات کی کہانی سنائی اور بتایا کہ اصل واقعہ کچھ یوں تھا کہ 1999میں نوازشریف حکومت کا تختہ الٹ دیا گیا اور مجھے گھر میں نظر بند کردیا گیا ،میرے گھر کو مکمل طور پر فوجیوں نے گھیرا ہوا تھا ، میں اپنے کمرے میں بیماری کی حالت تھا اور ڈاکٹر کا انتظار کررہا تھا کہ اچانک باہر سے کسی کے آنے کی آواز آئی میں نے اپنے کمرے سے باہر نکل کر دیکھا تو وہ ڈاکٹر کی بجائے لیفٹیننٹ جنرل(ر) محمود تھے ، میں نے ان سے کہا کہ اس سے پہلے کہ آپ مجھ سے کچھ کہیں میں آپ کو تین چیزیں بتا دوں ،
سب سے پہلے یہ کہ میں آپ پر واضح کردینا چاہتا ہوں کہ میں نوازشریف کو دھوکہ نہیں دوں گا ، دوسری بات یہ کہ میں ہم خیال گروپ میں شمولیت اختیار نہیں کروں گا اور تیسری بات یہ کہ میں پرویز مشرف کے مارشل لاء کے حق میں کوئی بیان جاری نہیں کروں گا ۔انہوں نے کہا کہ میری تینوں باتیں سن کر لیفٹیننٹ جنرل(ر) محمود نے کہا کہ آپ نوازشریف کو دھوکہ نہیں دیں گے اس کے باوجودکہ نوازشریف آپ کے ساتھ دھوکہ کر چکے ہیں ، اس پر میں نے جنرل محمود سے کہا کہ اگر میں نے نوازشریف کو دھوکہ دیا تو ساری زندگی اپنے ضمیر کا سامنا نہیں کرسکوں گا ۔