اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) پاناما کیس، ظفر حجازی کی بیگم کی اپنے شوہر کو بچانے کیلئے دھماکہ خیز انٹری، حیرت انگیز انکشافات، کھلبلی مچ گئی، تفصیلات کے مطابق ایس ای سی پی کے گرفتار چیئرمین ظفر حجازی کی اہلیہ نے وزیراعظم نوازشریف اور وزیر خزانہ اسحاق ڈار سے ایک اپیل میں کہا ہے کہ وزارت انصاف، وزارت خزانہ اور ایس ای سی پی پالیسی بورڈ کے ارکان پر مشتمل ایک اعلیٰ اختیاراتی کمیشن بنایا جائے جو ریکارڈ میں ٹمپرنگ کے معاملے کی تحقیقات کرے،
اور ظفر حجازی کے خلاف سازش کرنے والے عناصر کو بے نقاب کیا جائے۔ ایس ای سی پی کے سابق چیئرمین ظفر حجازی کی اہلیہ نے کہا کہ میرے شوہر نے اپنی صحت کے مسائل کے باوجود ادارے کو فعال بنانے اور ضروری قانون سازی کے لیے دن رات کام کیا، اور وہ اس بات پر فخر کرتے ہیں کہ انہوں نے اپنی تقرری کے وقت جو اہداف مقرر کیے تھے کہ وہ تین سال کے اندر حاصل کر لیں گے وہ اہداف انہوں نے اڑھائی سال کی مدت میں حاصل کر لیے۔ ان کی اہلیہ نے کہا کہ میڈیا کے کچھ لوگ میرے شوہر ظفر حجازی کے خلاف مہم چلا کر ان کی اڑھائی سالہ کامیابیوں کا کریڈٹ ختم نہیں کر سکتے۔ ریکارڈ ٹمپرنگ کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ یہ بات ٹھیک نہیں ہے اس سارے معاملے کے پیچھے جو کردار ہیں انہیں بے نقاب کرنا بہت ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر جونیئر افسر یونہی اپنی کوتاہیوں کو اداروں کے سربراہوں کے کھاتے میں ڈالتے رہے تو کسی بھی ادارے کا سربراہ نہیں بچے گا۔ ظفر حجازی کی اہلیہ نے کہا کہ عجیب بات یہ ہے کہ افسران کہتے ہیں کہ فائل پر پچھلی تاریخ میں نوٹ انہوں نے دباؤ کے باعث لکھا اور ساتھ یہ بھی کہتے ہیں کہ انہوں نے کوئی غلط کام نہیں کیا۔ فائل عملی طور پر پچھلے 32 ماہ سے بند پڑی تھی، ایف آئی اے نے ان افسران کے زبانی بیان کے چیئرمین کے کہنے پر ایسا کیا، اس بناء پر سارا الزام چیئرمین پر ڈال دیا۔ اس سارے معاملے میں ایف آئی اے کی بدنیتی واضح ہے، اور ایسا لگتا ہے کہ ایف آئی اے کو ظفر حجازی تک پہنچنے کے لیے ایس ای سی پی کے کچھ افسران نے پل کا کردار ادا کیا۔