جمعہ‬‮ ، 15 اگست‬‮ 2025 

وزیر اعظم کے ساتھ عرصہ دراز سے کام کرنیوالی اہم شخصیت سب کچھ اگلنے پر تیار

datetime 20  اکتوبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) وزیراعظم ہاؤس اور وزیراعظم سیکرٹریٹ بدستور لیک ہونیوالی خبر کے اثرات کی لپیٹ میں ہے۔ ذمہ دار ذرائع کاکہنا ہے کہ وزیراعظم کے ساتھ عرصہ دراز سے کام کرنیوالی ایک اہم شخصیت سب کچھ اگلنے پر تیار ہوگئی ہے۔مذکورہ شخصیت پر حکومت دباؤ ڈال رہی تھی کہ وہ ساری ذمہ داری اپنے سر لے لے مگر اس نے قومی سلامتی سے متعلق ہونیوالی میٹنگ کے نوٹسز روزنامہ ڈان تک پہنچانے والے سارے کردار بے نقاب کرنے پر رضا مندی ظاہر کردی ہے۔وزیراعظم کی صاحبزادی محترمہ مریم نواز ، وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات پرویز رشید اور بیورو کریٹ فواد حسن فواد کیلئے مشکلات بڑھنے لگیں۔ مصدقہ ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت وزیر اطلاعات ونشریات پرویزرشید ، فواد حسن فواد اور محی الدین وانی کی قربانی دیکر اسٹیبلشمنٹ کو راضی کرنا چاہتی تھی لیکن وزیراعظم میاں نواز شریف کو آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے دو ٹوک الفاظ میں واضح کردیا تھا کہ کور کمانڈر اجلاس میں تمام ذمہ داروں کو بے نقاب کرنے پر زور دیا گیا ہے اور ہمیں تمام ذمہ دار چاہیں۔ذرائع کے مطابق بڑھتے ہوئے دباؤ کے بعد وزیراعظم میاں نواز شریف اور محترمہ مریم نواز کیلئے عرصہ دراز سے خدمات سرانجام دینے والے ایک معتمد خاص نے وعدہ معاف گواہ بننے کی حامی بھرلی ہے چونکہ اس معتمد حاص کی فواد حسین فواد سے ذاتی رنجش بھی تھی مذکورہ شخص نوٹسز کی تیاری اور پھر انہیں ڈان تک پہنچانے کا عینی شاید ہے۔ خبر رساں ادارے کو ملنے والی معلومات کے مطابق ان نوٹسز کولیک کرنے میں مرکزی کردار پرویز رشید ، فواد حسن فواد اور محی الدین وانی کا نام لیا جارہا ہے وزیراعظم میاں نواز شریف جس روز آذربائیجان روانہ ہورہے تھے تو فواد حسن فواد بھی ساتھ جانے کیلئے نور خان ایئر بیس پہنچ چکے تھے مگر پھر روانگی سے تھوڑی دیر پہلے ایک ٹیلی فون کال کے بعد فواد حسن فواد کوواپس وزیراعظم سیکرٹریٹ بھیج دیا گیا ہے ذرائع کا کہنا ہے کہ فواد حسن فواد اور محی الدین وانی نوشتہ والے تمام کرداروں تک پہنچ چکے ہیں واضح رہے کہ مشاہد اللہ خان کو ڈی جی آئی ایس آئی کیخلاف بولنے کیلئے مواد وزیراعظم ہاؤس میں وزیراعظم کے سیکرٹری محی الدین نے لفافے کی شکل میں دیا تھا۔اور اس لفافے کے اندر بی بی سی کے نمائندے کو جواب دیئے جانے تھے وہ تحریر تھے اس حوالے سے سات اگست 2015کو احسن اقبال نے مشاہد اللہ کو کہا کہ وہ وزیراعظم ہاؤس جاکر ٹاکنگ پوائنٹس لے لیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



شیلا کے ساتھ دو گھنٹے


شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…