لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) مسلم لیگ (ن) نے پارٹی انتخابات میں مرکز اور پنجاب میں پارٹی عہدوں پر نئے چہرے لانے کا فیصلہ کر لیا ہے ، جبکہ شہباز شریف کی پنجاب میں مصروفیات کے باعث رکن قومی اسمبلی حمزہ شہباز کو پنجاب کا صدر بنانے کے لئے لابنگ تیز کر دی گئی۔تفصیلات کے مطابق ذرائع نے بتایا ہے کہ حکمران جماعت کو تحریک انصاف کی طرف سے احتجاجی تحریک اور آئندہ عام انتخابات کی حکمت عملی جیسے مسائل کا سامنا ہے۔ اسی صورتحال کے باعث مسلم لیگ (ن) نے پارٹی عہدوں پر نئے چہرے سامنے لا کر پارٹی کو اندرونی اختلافات سے محفوظ رکھنے کی حکمت عملی اپنانے کا فیصلہ کیا ہے۔ذرائع کے مطابق پارٹی قیادت نے جماعتی انتخابات میں مرکز اور پنجاب میں پارٹی عہدوں پر نئے چہرے لانے کی منصوبہ بندی کی ہے۔پارٹی کے مرکزی صدر کے عہدے کے لئے مریم نواز کا نام سامنے آرہا تھا تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ مریم نواز نے مرکزی صدارت کی ذمہ داری سنبھالنے سے معذرت کرتے ہوئے نواز شریف کو مرکزی صدر کا عہدہ اپنے پاس رکھنے کی سفارش کی ہے اور پارٹی کی سینئر قیادت نے بھی وزیراعظم نواز شریف کو مرکزی صدر کا عہدہ اپنے پاس رکھنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔ البتہ پنجاب میں وزیر اعلیٰ شہباز شریف کی مصروفیات کو مدنظر رکھتے ہوئے حمزہ شہباز کو پارٹی صدر بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ضمنی انتخابات ہوں یا تنظیم سازی کا عمل، صوبائی عہدیدار حمزہ شہباز سے ہی رہنمائی لے رہے ہیں۔ پارٹی کارکنوں کا کہنا ہے کہ پنجاب کی صدارت کیلئے حمزہ شہباز ایک بہتر چوائس ہوں گے۔