اسلام آباد(ایکسکلوژو رپورٹ) نجی ٹی وی پروگرام میں سینئر تجزیہ نگار کے تہلکہ خیز انکشافات، تفصیل کے مطابق نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر تجزیہ نگار نے کہا کہ کون یہ کہہ سکتا ہے کہ فوج اور حکومت کے درمیان اختلاف نہیں؟ سینئر تجزیہ نگار چوہدری غلام حسین کے سوال کے جواب میں سینئر صحافی و تجزیہ نگار عارف نظامی نے کہا کہ حکومت اور فوج میں اختلاف تو یقیناًہے۔ جو تردید منظر عام پر آئی ہے وہ بھی ملفوف ہے۔ سینئر تجزیہ نگار عارف نظامی نے کہا کہ میری اطلاعات کے مطابق عسکری ذرائع اس ایک خبر کے لیک ہونے پر انتہائی نا خوش ہیں جبکہ آئی ایس آئی سب سے زیادہ نا خوش اور سخت ترین ناراض ہے۔ سینئر تجزیہ نگار نے کہا کہ مذکورہ خبر میں چند باتوں کو جان بوجھ کر طول دیا گیا۔ عارف نظامی نے کہا کہ پنجاب میں رینجرز کو اختیارات دینے کیلئے کہا جا رہا ہے۔ اس خبر کے مطابق شہباز شریف کہہ رہے ہیں کہ ہم تو یہ کام کرنے کیلئے تیار ہیں۔ جب ہم کسی نتیجے پر پہنچتے ہیں تو فوج درمیان میں آ دھمکتی ہے۔ سینئر صحافی عارف نظامی نے کہا کہ فوج اور آئی ایس آئی اس معاملے پر خاصی پریشان ہے۔ ایک طرف انڈیا کا خطرہ ہے۔ آرمی چیف نے اس حوالے سے دو ٹوک بات کہی ہے کہ انڈیا ہمارے خلاف ایک جعلی کمپین چلا رہا ہے۔ سینئر تجزیہ نگار عارف نظامی نے کہا کہ ایک ایسی خبر منظر عام پر آ گئی جس کی توقع بھی نہیں کی جا سکتی تھی۔ کیا یہ خبر کسی سیاستدان نے بریک کی ہے؟ یہ خبر کسی کے کہنے پر کسی اعلیٰ سرکاری اہلکار نے لیک کی ہے۔ اس طرح کی خبریں لیک کرنا ملک و قوم کے مفاد میں بالکل نہیں۔ واضح رہے کہ اس سے قبل ایک انتہائی اعلیٰ سطحی اجلاس میں وزیر اعلیٰ شہباز شریف کی طرف سے ڈی جی آئی ایس آئی کی گفتگو کے دوران بے تکی اور بے جا مداخلت کی گئی تھی جسے میٹنگ میں موجود تمام ہائی آفیشلز نے تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔